‘صحافی یاسرشاہ کو تحفظ فراہم نہ کرنا پولیس کی غفلت ہے’
ٹرائبل یونین آف جرنلسٹ کے چیئرمین قاضی فضل اللہ نے کوہاٹ کے صحافی یاسرشاہ کے گھر پر دستی بم حملے کی پرزور مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ یاسرشاہ کو تحفظ فراہم نہ کرنا پولیس کی غفلت ہے۔انہوں نے کہا ہے کہ واقعہ کی ایک ماہ کے اندر اندر تحقیقات کی جائے بہ صورت دیگر احتجاج پر مجبور ہوجائیں گے۔
ان خیالات کا اظہار ٹرائبل یونین آف جرنلسٹ کے چئیرمین قاضی فضل اللہ نے کوہاٹ پریس کلب کے دورہ کے موقع پر صحافیوں سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ قاضی فضل اللہ نے کہا کہ 21 مارچ 2023 کو کوہاٹ شہر میں صحافی یاسرشاہ کے گھر پر فائرنگ اور دستی بم سے حملہ کیا گیا۔ انہوں نے کہا کہ یاسر شاہ کو طویل عرصہ سے دھمکیاں مل رہی تھی جس کی باقاعدہ رپورٹ متعلقہ تھانہ میں درج کی گئی اس کے باوجود یاسر شاہ کے تحفظ کے لئے کسی قسم کے اقدامات نہیں کئے گئے۔
قاضی فضل اللہ نے کہا کہ واقعے کو دو ماہ سے زائد عرصہ گزر چکا ہے تاہم پولیس سمیت دیگر تحقیقاتی اداروں نے اپنی تفتیش مکمل نہیں کی۔ ہم متعلقہ اداروں کی غفلت کی پرزور الفاظ میں مذمت کرتے ہیں اور مطالبہ کرتے ہیں کہ ایک ماہ کے اندر اندر کوہاٹ پریس کے ممبر صحافی یاسر شاہ کے گھر پر ہونے والے حملے کی تحقیقات مکمل کی جائے بہ صورت دیگر ٹرائیبل یونین آف جرنلسٹ ، کوہاٹ پریس کلب کے ساتھ مل کر احتجاج شروع کریں گے۔
قاضی فضل اللہ نے کہا کہ حالات کا تقاضا ہے کہ ضلعی اور ریجنل سطح پرازسرنو صحافتی تنظیموں کی تنظیم سازی ہو اور صحافتی تنظیموں کو منظم کیاجائے۔
اجلاس سے ٹی یو جے ایگزیکٹیو کونسل ممبرز دلدار حسین، شہیدخان اورکزئی، خانزمان، خادم خان آفریدی، جہانزیب آفریدی، درہ خیل سے نثار آفریدی اور وزیر خان آفریدی نے بھی خطاب کیا۔ اس موقع پر کوہاٹ پریس کلب کے صدر نورمحمد یاسر شاہ سمیت دیگر نے کہا کہ ہم ٹرائبل یونین آف جرنلسٹ قائدین کے مشکور ہیں کہ انہوں نے اس مشکل وقت میںکوہاٹ پریس کلب کا دورہ کیا اور اظہار یکجہتی کی۔ انہوں نے کہا ہم قبائلی اضلاع اور کوہاٹ کے صحافی برادری ایک جیسے مشکل دور سے گزر رہے ہیں اور ہم مل کر حالات کا مقابلہ کریں گے۔