ڈی آئی خان: محکمہ زراعت کے مغوی آفیسر کے لیے بنوں میں احتجاجی تحریک شروع
سلمان خان
ڈیرہ اسماعیل خان کے علاقے کلاچی سے اغواء ہونے والے ڈپٹی ڈائریکٹر ایگریکلچرل زراعت کی بازیابی کیلئے اقوام بنوں نے احتجاجی تحریک شروع کرنے کا اعلان کردیا۔
بنوں کے رہائشی مغوی ڈپٹی ڈائریکٹر ایگریکلچرل زراعت ڈی آئی خان کی بازیابی کے لئے اقوام بنوں، اور اقوام وزیر قومی اتحاد، خٹک اتحاد کے مشران نے نصر الدین ہاوس سوارنی میں مشترکہ قومی جرگہ کیا۔
قومی مشران کی جانب سے بنوں بچاؤ تحریک کے بانی پیر سید قیصر عباس کی قیادت میں احتجاجی تحریک چلانے پر اتفاق کیا گیا۔
یاد رہے بنوں سے تعلق رکھنے والے والے ڈپٹی ڈائریکٹر ایگریکلچرل زراعت حسین احمد اور دوسرے اہلکار شاہد بیٹنی کو 7 مئی کو کلاچی سے نامعلوم مسلح افراد نے اغوا کیا ہے۔ دونوں مغوی تاحال اغواکاروں کے قبضے میں ہے۔
قومی جرگہ کے دوران مشران کا کہنا تھا کہ دو ہفتے قبل بنوں سے تعلق رکھنے والے ڈپٹی ڈائریکٹر ایگریکلچرل حیسن احمد شاہ کو کلاچی سے نامعلوم مسلح افراد نے اغواء کرلیا ہے، تاہم اب تک حکومت کی جانب سے ان کی بازیابی کے لئے کوئی قدم نہیں اٹھایا گیا۔
قومی مشران نے جرگہ سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ حکومت ناکام ہوچکی ہے، لیکن قومیں کمزور نہیں ہوئی۔ ہم صوبائی حکومت و وفاقی حکومتوں سے مطالبہ کہ بنوں کے قومی مشران اور تاجروں کے سڑکوں پر نکلنے سے پہلے مغوی ڈپٹی ڈائریکٹر ایگریکلچرل زراعت کو بحفاظت بازیاب کرایا جائے، اور اغواء کاروں کو نشان عبرت بنایا جائے۔
قومی مشران نے احتجاجاً کہا کہ ائے روز بنوں سے شہریوں کو اغوا کیا جاتا ہے، لیکن اس کا مستقل سد باب نہیں کیا گیا اخر کار یہ مسئلے کب تک چلے گے، ہم ٹیکس ادا کرنے والے لوگ اپنے ہی ملک میں محفوظ نہیں ہیں، افسوسناک واقعہ ہے کہ حکومت کا نمائندہ اغواہ ہوا ہے، قومی مشران ان کی بازیابی کے لئے احتجاجی جرگے کررہی ہے لیکن حکومت کچھ نہیں کررہی۔
جرگے کے شرکاء نے کہا کہ حکومتی سطح پر مغوی کی بازیابی کے لئے اقدامات نہ ہونے کی وجہ سے قومی کمیٹی تشکیل دیدی گئی اور فیصلہ کیا گیا کہ انے والوں دنوں میں امن جلسے سے تحریک کا آغاز ہوگا۔ اس جلسے میں یسین اور ختم القرآن شریف کا بھی اہتمام کیا جائیگا۔
امن جلسے میں مغوی کی بازیابی اور اس سلسلے کی روک تھام کے لئے قومی مشران کی سربراہی میں احتجاجی تحریک کو وسعت دینے کے لیے لائحہ عمل تیار کیا جائے گا۔