سیاست

عمران خان کی قیادت میں تحریک انصاف نے ریڈ لائن کراس کرلی، وزیر خارجہ

وزیر خارجہ بلاول بھٹو زرداری کا کہنا ہے کہ عمران خان کی قیادت میں تحریک انصاف نے ہر ریڈ لائن کراس کرلی ہے۔ تمام ادارے اور عدالتیں قانون پر عملدرآمد کروائیں ورنہ ملک نہیں چلایا جاسکے گا۔

کراچی میں بلاول ہاؤس میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے بلاول بھٹو زرداری نے کہا ہے کہ عمران خان کو قانون اور آئین کے تحت گرفتار کیا گیا، جس پر سیاسی جماعت رہتے ہوئے تحریک انصاف کو پر امن احتجاج کی کال دینی چاہیے تھی۔ مگر تحریک انصاف نے پہلے سے فیصلہ کیا اور عملدرآمد بھی کیا کہ ان کا رد عمل سیاسی جماعت نہیں بلکہ عسکریت پسند جماعت کا ہوگا ان کے حملوں کی کوئی مثال نہیں ملتی۔

بلاول بھٹو کے مطابق تحریک طالبان پاکستان کے بعد پی ٹی آئی نے جی ایچ کیو پہ حملہ کیا اسی طرح بلوچستان میں بی ایل اے نے زیارت ریذیڈینسی پر حملہ کیا اور پی ٹی آئی نے لاہور کے جناح ہاؤس پر حملہ کیا۔

بلاول بھٹو نے کہا کہ بطور سیاسی جماعت وہ بنیادی طور پر پی ٹی آئی پر پابندی کے حوالہ سے کسی بحث میں شام ہونے سے گریز کریں گے۔ مگر واقعات کے تسلسل سے ہوسکتا ہے شاید اس طرف جانا پڑجائے۔ہمارے قائد کو پھانسی پر چڑھایا گیا مگر ہمارے کارکنوں نے اپنے آپ کو جلایا مگر سرکاری املاک کو نقصان نہیں پہنچایا۔ 1986 میں بےنظیر بھٹو  بھی بدلہ کی سیاست کرسکتی تھیں مگر انہوں نے ایک پتھر تک نہیں اٹھایا۔

بلاول بھٹو زرداری کا کہنا تھا کہ محترمہ بینظیر بھٹو کی شہادت پر ان کی جماعت کی جانب سے سیاسی جواب دیتے ہوئے جمہوری جدوجہد کا راستہ اپنایا گیا۔ انتقام کے بجائے جمہوریت کو بہترین انتقام کہا گیا۔

بلاول بھٹو زرداری کا کہنا تھا کہ ایسی صورت میں کہ جب آپ 8 دن کے ریمانڈ پر بغاوت پر اتر آتے ہیں دہشت گردی کے مرتکب ہوتے ہیں تو آپ کو ہی فیصلہ کرنا ہے کہ بطور سیاسی جماعت آپ کا مستقبل کیا ہوگا۔

تحریک انصاف کے حالیہ پر تشدد رد عمل کے تناظر میں عمران خان کا نام لیے بغیر بلاول بھٹو نے کہا کہ انہوں نے پہلے ہی خبر دار کردیا تھا کہ پنجاب کا الطاف حسین پیدا کیا جارہا ہے، جو سیاسی دہشت گرد ہے، لیکن یہ ہماری بات نہیں مان رہے تھےَ

بلاول بھٹو زرداری کے مطابق 190 ملین پاؤنڈز بجائے اس کے بینظیر انکم سپورٹ پروگرام یا سیلاب متاثرین کی بحالی میں کام آتا مہر بند لفافہ میں کابینہ سے منظور کروا کے وہ پیسہ ملک ریاض صاحب کو دیدیا گیا۔ تحریک انصاف کا جو کردار رہا ہے ان کو جواب دینا پڑے گا۔ یہ ایک سنگین الزام ہے اگر آپ یا میں اس جرم میں ملوث ہوتے تو کب سے جیل میں ہوتے اور یہی عمران اور سیاسی جماعتیں کیا کہہ رہی ہوتیں۔ جو احتساب کے دعویدار ہیں انہیں بھی احتساب کے لیے تیار رہنا چاہیے۔

Show More

Salman

سلمان یوسفزئی ایک ملٹی میڈیا جرنلسٹ ہے اور گزشتہ سات سالوں سے پشاور میں قومی اور بین الاقوامی میڈیا اداروں کے ساتھ مختلف موضوعات پر کام کررہے ہیں۔

متعلقہ پوسٹس

Back to top button