سوشل میڈیا انفلوئنسرز کے اکاؤنٹ کی تحقیقات کے لئے ایف آئی اے میں درخواست جمع
محکمہ اطلاعات خیبر پختونخوا نے تحریک انصاف دور میں بھرتی 1100 سے زائد سوشل میڈیا انفلوئنسرز کے اکاؤنٹس ریاست اور ریاستی اداروں کے خلاف استعمال ہونے پر منصوبے کی تحقیقات کے لئے وفاقی تحقیقاتی ادارے کو درخواست دے دی۔
محکمہ اطلاعات کی جانب سے ایف آئی اے کے جوائنٹ ڈائریکٹر کو ارسال کردہ درخواست میں سرکاری خزانہ سے بھرتی سوشل میڈیا انفلوئنسرز کے ذاتی اکاؤنٹس ریاست اور ریاستی اداروں کے خلاف استعمال ہونے کا ذکر کرتے ہوئے کہا گیا ہے کہ ان سوشل میڈیا انفلوئنسرز کے خلاف تحقیقات کی جائیں۔ سالانہ ترقیاتی پروگرام سکیم کے تحت بھرتی 1109 سوشل میڈیا انفلوئنسرز کو حکومت اقدامات کی تشہیر کیلئے بھرتی کیا گیا تاہم غیر مصدقہ اطلاعات کے مطابق زیادہ تر بھرتی سوشل میڈیا انفلوئنسرز نے ذاتی اکاؤنٹس سے ریاست اور ریاستی اداروں کے خلاف مہم چلائی اور ریاست کے خلاف سرگرمیوں میں ملوث رہے۔
یہ بھی پڑھیں:خیبر پختونخوا میں سینکڑوں سوشل میڈیا انفلوئنسرز کی تنخواہیں روکنے کا فیصلہ
دستاویزات کے مطابق تحریک انصاف دور میں بھرتی سوشل میڈیاانفلوئنسرز کو تنخواہوں اور دیگر مراعات کی مد میں مجموعی طور پر 24 کروڑ 26 لاکھ 65 ہزار روپے خرچ کئے جا چکے ہیں جن میں ہیومن ریسورسز پر آنے والے اخراجات 22 کروڑ 16 لاکھ 98 ہزار 938 روپے ہے، آلات خریداری کی مد میں 26 لاکھ 26 ہزار501، گاڑیوں کی خریداری پر ایک کروڑایک لاکھ 58 ہزار، آپریشنل اخراجات 46 لاکھ 61 ہزار، تزئین و آرائش کی مد میں 5 لاکھ 27 ہزار، ٹریننگ کی مد میں 16 لاکھ 68 ہزار اور ٹیکس کی مد میں 13 لاکھ 26 ہزار روپے کی ادائیگی کی جا چکی ہے۔
یاد رہے کہ کچھ روز قبل پاکستان تحریک انصاف کی دور حکومت میں بھرتی کئے جانے والے سوشل میڈیا انفلوئنسرز کے پراجیکٹ کو ختم کرنے کیلئے محکمہ تعلقات عامہ نے صوبائی محکمہ خزانہ کو انفلوئنسرز کا اعزازیہ اور پراجیکٹ مانیٹرنگ یونٹ ملازمین کی تنخواہ روکنے کی سفارش کر دی تھی جس کے بعد محکمہ خزانہ کی جانب سے سوشل میڈیا انفلوئنسرز کا اعزازیہ ودیگر مراعات کو روک دیا گیا ہے اور اب انکے خلاف ایف آئی اے کو درخواست بھی دی گئی ہے۔