کیڈٹ کالج مہمند فیسوں میں حالیہ اضافے کے خلاف والدین کا احتجاجی مظاہرہ
مصباح الدین اتمانی
باجوڑ اور مہمند کے سنگم پر واقع کیڈٹ کالج مہمند کے فیسوں میں اضافے کے خلاف والدین نے کیڈٹ کالج کے سامنے احتجاجی مظاہرہ کیا ، مظاہرین کہ کہنا تھا کہ فیسوں میں حالیہ 100 فیصد اضافے کے بعد ان کے بچوں کا مستقبل غیر یقینی صورتحال سے دوچار ہے۔
احتجاجی مظاہرے میں شریک جواد خان نے ٹی این این کو بتایا کہ مہمند کیڈٹ کالج کے افتتاحی تقریب میں وزیر اعلی نے اعلان کیا تھا کہ 2025 تک قبائلی اضلاع کے طلبہ کو یہاں مفت تعلیم دی جائے گی لیکن اس پر کوئی عمل درآمد نہیں ہوا۔
انہوں نے کہا کہ ماہانہ فیس دو ہزار روپے سے بڑھا 35 سو روپے کی گئی جو ہم مشکل سے ادا کر پاتے، اور اب اس میں مزید 3500 روپے اضافہ کیا جا رہا ہے جو ہم کسی بھی صورت میں ادا نہیں کر سکتے، جواد خان کا کہنا تھا کہ باجوڑ اور مہمند کے عوام دہشتگردی سے متاثر ہے اور وہ محنت مزدوری کر کے اپنے بچوں کو پڑھانا چاہتے ہیں لیکن
کیڈٹ کالج مامد گٹ کی فیسوں میں مسلسل اضافے کے بعد ان کے بچوں کا یہاں پڑھنے کا خواب ادھورا رہ جائے گا۔
قبائلی ضلع باجوڑ اور مہمند کے سنگم پر قائم مہمند کیڈٹ کالج میں 900 طلباء کی گنجائش ہے جس میں سے 400 کو رہائش فراہم کی جا سکتی ہے۔ مہمند کیڈٹ کالج کا افتتاح نومبر 2020 میں اس وقت کے وزیر اعلی محمود خان نے کیا تھا۔
صوابی سے تعلق رکھنے والے ضیاء الاسلام پیشے کے لحاظ سے ایک پروفیسر ہے، اس کا بیٹا کیڈٹ کالج مہمند کے گیارہویں جماعت میں زیر تعلیم ہے، فیسوں میں حالیہ اضافے کے حوالے سے وہ کہتے ہیں کہ داخلوں کے دوران فیس کم رکھی گئی تھی، اوپن میرٹ پر داخلہ ملنے کے بعد ہم سات ہزار روپے ماہانہ فیس دیتے تھے لیکن اس میں چار ہزار روپے اضافہ کیا گیا اور ہم سے گیارہ ہزار روپے جمع کرانے کا کہا جا رہا ہے، اس کے علاوہ ڈویلپمنٹ فیس کے نام پر ہم سے پچیس ہزار روپے مانگے جا رہے ہیں۔
انہوں نے کور کمانڈر سے مطالبہ کیا کہ فیسوں میں کیا گیا حالیہ اضافہ واپس لیا جائے اور پرانے فیسوں کو برقرار رکھا جائے تاکہ وہ اپنے بچوں کو یہاں پڑھا سکے۔
عوامی نیشنل پارٹی کے رہنما مولانا خانزیب نے اوپن میرٹ اور مخصوص کوٹے پر منتخب ہونے والے طلبہ کے فیسوں میں دوگنا اضافے کو ظلم قرار دیا، انہوں نے کہا کہ یہاں مفت تعلیم دینے کی بجائے فیسوں میں دوگنا اضافہ کیا گیا، مولانا خانزیب کے مطابق ملک بھر میں کیڈٹ کالج مہمند واحد ادارہ ہے جہاں فیسوں میں اضافہ کیا گیا ہے،
‘ہم ان والدین کے شانہ بشانہ کھڑے ہے، ہم ہر ادارے تک جائے گے اور ان کی فریاد حکمرانوں تک پہنچائیں گے۔
مولانا خانزیب نے بتایا کہ کیڈٹ کالج کے لیے ہم سے اس شرط پر مفت زمین لی گئی کہ یہاں ضلع مہمند اور باجوڑ کے بچے مفت تعلیم حاصل کریں گے لیکن اب انہیں تعلیمی ادارے سے نکالنے کی دھمکیاں دی جا رہی ہیں۔
مولانا خانزیب نے کہا کہ اگر ان کے مطالبات پر غور نہیں کیا گیا تو وہ باجوڑ اور مہمند کے سیاسی رہنماوں کے ہمراہ کیڈٹ کالج مہمند کے سامنے احتجاجی دھرنا دیں گے۔