پاک امریکہ انسداد دہشتگردی مذاکرات، سلامتی اور استحکام کا مشترکہ عزم
امریکہ اور پاکستان کے اعلیٰ سطحی اہلکاروں کے درمیان پاک امریکہ انسداد دہشتگردی مذاکرات کا آغاز چھ مارچ کو اسلام آباد میں وزارت خارجہ میں ہوا۔ پالیسی سازی پر مرکوز اس دو روزہ اجلاس کی صدارت امریکی محکمہ خارجہ کے قائم مقام رابطہ کار برائے انسداد دہشت گردی کرسٹوفر لینڈبرگ اور پاکستان کی وزارتِ خارجہ کے ایڈیشنل سیکرٹری برائے اقوام متحدہ اور اقتصادی سفارتکاری سید حیدر شاہ نے کی۔
مذاکرات کے دوران پاکستان اور وسیع ترخطہ میں انسداد دہشت گردی کے منظرنامہ پر تبادلہ خیال کا موقع میسّر آیا جبکہ اُن شعبوں پر توجہ مرکوز کی گئی جہاں پر امریکہ اور پاکستان علاقائی اور عالمی امن کو درپیش خطرات کا مقابلہ کرنے، اشتراک کار کو بہتر بنانے، پُرتشدد انتہا پسندی کی روک تھام اور ازالہ، اور دہشت گردوں کی مالی اعانت کی بندش کے سلسلہ میں بہتر تعاون کرسکتے ہیں۔
یہ بھی پڑھیں: امریکی سفیر کا خیبر پختونخوا کے شاندار ثقافتی ورثہ کی تعریف، باہمی شراکت کو مضبوط بنانے پر زور
دونوں حکومتوں نے اس عزم کا اظہار کیا کہ مذکورہ موضوعات پر بات چیت میں اضافہ کیا جائے گا اور ہر قسم کی دہشت گردی کے خاتمہ میں پاکستان کی کوششوں کی معاونت کے لیے پروگرام کو دوبارہ شروع کرنے یا متعارف کرنے کے امکانات پر تبادلہ خیال بھی جاری رکھا جائے گا۔
انسداد دہشت گردی مذاکرات کا انعقاد امریکہ اور پاکستان کے درمیان وسیع شعبوں میں جاری گہرے تعاون کی نشاندہی کرتا ہے۔
اِس شراکت کو باہمی اعلی سطحی ملاقاتوں کے ذریعہ بڑھایا جا رہا ہے جیسا کہ حال ہی میں واشنگٹن میں اختتام پزیر ہونے والی وزارتی سطح کی تجارت اور سرمایہ کاری فریم ورک (ٹیفا) میٹنگ اور پاکستان میں عنقریب منعقد ہونے والے تزویراتی توانائی مذاکرات اور ورکنگ گروپس کی دیگر ملاقاتیں شامل ہیں۔
خیال رہے کہ انسدادِ دہشت گردی مذاکرات کا انعقاد مشترکہ اقدار اور مفادات پر مبنی مضبوط دوطرفہ تعلقات کی صرف ایک مثال ہےاور یہ امریکہ اور پاکستان کی جانب سے علاقائی اورعالمی سلامتی اور استحکام کے لیے کردار ادا کرنے کے مشترکہ عزم کی تائید بھی ہے۔