مہنگائی : کیوں نا گھر پر ہی سبزیاں اُگائیں!
ماریہ سلیم
ملک میں بڑھتی ہوئی آبادی کے لئے کثیر تعداد میں خوراک کی فراہمی کسانوں کیلئے مسئلہ بنتی جا رہی ہے جبکہ رزعی اراضی اب کمرشل پلاٹوں میں تبدیل ہو کر مہنگے داموں فروخت ہو رہی ہے اور کھیت سکڑتے جا رہے ہیں۔
ایسے میں کبھی آٹے کی قلت دیکھنے کو ملتی ہے تو کبھی پیاز، ٹماٹر او دیگر سبزیوں کی قیمتیں آسمان سے باتیں کرنے لگتی ہیں، ہرا دھنیہ، سبز مرچیں اور پودینہ جو کبھی سبزیوں کے ساتھ مفت ملتے تھے اب ان کی خریداری بھی الگ سے کرنی پڑتی ہے۔
ایسے میں بازار سے سبزی خریدنے سے بہتر ہے کہ ہم اپنی ضرورت کی سبزیاں گھروں میں اگائیں۔
کچن گارڈننگ
جب ہم اپنے گھر کے صحن اور باغیچے کے کچھ حصے میں سبزیاں اگانے کے لئے جگہ مختص کرتے ہیں تو اسے انگریزی میں کچن گارڈننگ کہا جاتا ہے۔ میں سمجھتی ہوں کچن گارڈننگ وقت کی اہم ضرورت بن چکی ہے کیونکہ مارکیٹ سے مہنگی سبزیاں خریدنے سے بہتر ہے کہ ہم تھوڑی محنت کر کے کیمیکلز اور سيوريج سے پاک، صاف ستهری اور غذائيت سے بهرپور سبزیاں اگائیں۔
یہ سبزیاں گھر میں موجود لان یا کسی خالی پلاٹ میں اگائی جا سکتی ہیں لیکن اگر جگہ کم ہے تو گملے یا لکڑی اور پلاسٹک کی کریٹ بھی بہترین انتخاب ثابت ہو سکتے ہیں۔
بغیر لان کے گھروں میں آج کل روف گارڈنز کا رجحان بہت بڑھ گیا ہے، لوگ چھت پر گملوں اور کریٹوں میں اپنی من پسند سبزیاں کاشت کر کے اپنا شوق پورا کرتے ہیں۔
اچھا! سبزیاں اگاتے وقت خیال رکھنا چاہئے کہ پودوں کو دھوپ اور تازہ ہوا تک رسائی حاصل ہو کیونکہ دھوپ، ہوا، پانی اور کاربن ڈائی آکسائیڈ ایسے عوامل ہیں جن کی موجودگی میں اعلی معیار کی سبزیاں اگائی جا سکتی ہیں۔
دھوپ کے ساتھ پودوں کے لئے معدنیات سے بھرپور مٹی بھی انتہائی اہم ہے۔ عموماً نہری مٹی عمدہ انتخاب ہے لیکن اگر یہ میسر نہ ہو تو عام مٹی کے تین حصوں کے ساتھ ایک حصہ بازاری کھاد کا ملا کر بہترین بیڈ تیار کیا جا سکتا ہے اور اگر یہ بھی مشکل لگے تو کسی بھی قریبی نرسری سے تیار مٹی سستے داموں خریدی جا سکتی ہے۔
دھوپ، ہوا اور مٹی کے ساتھ پودوں کو مناسب پانی بھی انتہائی اہمیت کا حامل ہے کیونکہ اگر پودوں تک پانی کی رسد مناسب نہیں ہے تو ان کی افزائش پر اثر پڑ سکتا ہے جبکہ کچھ سبزیاں ایسی بھی ہوتی ہیں جنہیں زیادہ پانی کی ضرورت ہوتی ہے تاہم کچھ سبزیوں کو مناسب پانی دینا پڑتا ہے۔
ہم سب ان دنوں موسم سرما کا لطف اٹھا رہے ہیں جبکہ ماہرین کے مطابق یہ وقت شجرکاری اور سبزیاں اگانے کے لئے بہت اہم ہے۔ کیوں نا ہم اس موقع سے فائدہ اٹھاتے ہوئے اپنے اپنے گھروں میں سبزیاں اگانا شروع کر دیں، ہو سکتا ہے مستقبل میں ہمیں اچھے نتائج مل جائیں۔
میرا ماننا ہے کہ گارڈننگ ایک ایسا نفیس مشعلہ ہے جو خوراک کی ضرورت ہورا کرنے کے ساتھ ساتھ مہنگائی سے لبالب وقت حاضر میں بچت کا ذریعہ اورذہنی صحت کے لیے سودمند بھی ہے۔
یہ ایک ایسا شوق ہے جو ڈپریشن کو دور کرتا ہے، دماغ کو تر و تازہ رکھتا ہے، آنکھوں کو فرحت اور دل کو تقویت دیتا ہے جبکہ اپنے ہاتھ سے لگائے گئے پودوں کو اگتے ہوئے دیکھ کر یقیناً دل کو تسکین ملتی ہے۔
یاد رہے کہ گارڈننگ کے آغاز میں کچھ مشکلات کا سامنا کرنا پڑ سکتا ہے لیکن مناسب یہ ہو گا کہ آغاز چھوٹے اور کم پودوں کے ساتھ کیا جائے اور ایسے پودوں کا انتخاب کیا جائے جن کو زیادہ دیکھ بھال کی ضرورت نہیں ہوتی جبکہ ابتدائی طور پر بیج نرسری سے بھی حاصل کئے جا سکتے ہیں۔