نازیہ سلارزئی
اگر آپ چاہتے ہیں کہ آپ بہتر محسوس کریں، زیادہ توانائی حاصل اور اپنی زندگی میں سالوں کا اضافہ کریں تو ورزش کرنے سے آپ کے یہ سارے خواب حقیقت میں بدل سکتے ہیں۔
ماہرین کے مطابق ورزش ہمیں کاہلی سے نکالنے میں مدد دیتی ہے، اس سے ہمارا جسم توانا اور مضبوط رہتا ہے۔ جو لوگ ورزش نہیں کرتے وہ جلدی تھک جاتے ہیں اور ان کے جسم کا گوشت اور پٹھے نرم پڑ جاتے ہیں۔ وہ جلد اعصابی کمزوری کا بھی شکار ہو جاتے ہیں۔ ورزش نا کرنے سے پیٹ اکثر بڑھ جاتا ہے۔ تھوڑا سا کام کرنے سے سانس پھولنے لگتا ہے اور کھانا بھی صحیح طرح سے ہضم نہیں ہوتا ہے۔
ورزش سے ہمارا رنگ و روپ نکھرتا ہے۔ ساتھ ہی ساتھ اس سے جلد کی صحت بھی اچھی ہو جاتی ہے۔ چہرہ خوبصورت اور نمایاں نظر آنے لگتا ہے۔ اس کے علاوہ ہماری دماغی، ذہنی صحت اور یادداشت بہتر ہو جاتی ہے۔ نیند بہتر اور پرسکون ہو جاتی ہے۔ ورزش کو روزانہ کا معمول بنانے سے جسم میں درد کو بھی کم کیا جا سکتا ہے۔
اگر میں اپنی بات کروں تو میں نے خود بھی ورزش کے فوائد دیکھے ہیں، تو کیوں نہ میں آپ لوگوں کو بھی اس کے فائدے بتاؤں۔
1۔ توانائی کا حصول
جب بھی آپ کا جسم جلدی سے تھکاوٹ محسوس کرنے لگے تو روزمرہ کی زندگی متاثر ہونے لگتی ہے اور آپ سے کوئی بھی کام ٹھیک طرح سے نہیں ہو پاتا، اور بعض اوقات تھکاوٹ اور سستی اتنی بڑھ جاتی ہے کہ گھر کے کام کاج کرنے کو جی ہی نہیں کرتا ہے۔ اس کا اثر ہمارے ذہن پر بھی پڑتا ہے۔ اس کا ایک سب سے بڑا سبب کاہلی یا ورزش نہ کرنا ہے۔
اگر روزانہ یا ہفتے میں چار پانچ دن ورزش کو اپنا معمول بنایا جائے تو ہمارا جسم توانا رہتا ہے جس کی وجہ سے پھر ہم جی بھر کر کام کرتے ہیں۔ میں یقین سے کہہ سکتی ہوں کہ ورزش میں میڈیسن سے زیادہ توانائی ہے اور مزے کی بات تو یہ ہے کہ ورزش کرنے سے اپ کے پیسے بھی خرچ نہیں ہوتے۔
2۔ وزن میں کمی
آج کل موٹاپا بہت عام ہو چکا ہے۔ لوگ وزن کم کرنے کے لئے کافی پریشان نظر آتے ہیں۔ دراصل وزن بڑھنے کی سب سے بڑی وجہ زیادہ بیٹھنا ہے۔ اگر وزن میں کمی کرنی ہے تو ورزش کو معمول بنانا ہو گا۔ کچھ لوگ صرف ڈائٹ کی بنیاد پر وزن کم کرنے کی کوشش کرتے ہیں جس کی وجہ سے نظامِ انہضام (میٹابولک سسٹم) نہایت سست ہو جاتا ہے جس سے وزن میں کمی تاخیر سے ہوتی ہے۔ باقاعدگی سے ورزش کریں گے تو آپ کا میٹابولک سسٹم بہتر طریقے سے کام کرے گا اور وزن تیزی سے مگر صحتمند طریقے سے کم ہو گا۔
3۔ بہتر نیند
روزانہ ورزش کرنے سے آپ کی نیند بہتر ہو سکتی ہے۔ میں یہ یقین کے ساتھ کہہ سکتی ہوں کہ ورزش کرنے سے آپ کو خواب آور ادویہ لینے کی ضرورت نہیں پڑے گی اور آپ پرسکون نیند سو سکیں گے۔ ورزش سے ہمیں توانائی ملتی ہے جس سے ہماری نیند کی کمی دور ہو جاتی ہے۔ ایسے افراد جن کو نیند کا مسئلہ ہے تو ورزش ان کے لیے ایک بہترین حل ہو سکتا ہے۔
4۔ یاداشت میں بہتری
ورزش کرنے سے دماغ فعال رہتا ہے اور ساتھ ہی ساتھ یاداشت مضبوط اور سوچنے کی صلاحیت میں اضافہ ہوتا ہے۔ ورزش کرنے سے دماغ میں آکسیجن اور خون کے بہاؤ میں بھی بہتری آتی ہے۔ ورزش سے دماغی خلیوں کو متحرک کرنے والے ہارمونز کی نشونما ہوتی ہے۔ جیسا کے ہم سب کو معلوم ہے کہ عمر بڑھنے کے ساتھ ساتھ دماغی صحت بھی متاثر ہو سکتی ہے لیکن ورزش کرنے سے دماغ کے اس حصے میں بہتری آتی ہے جو یاداشت اور سیکھنے کا کام کرتا ہے۔
5۔ ڈپریشن میں کمی
ڈپریشن جیسے ذہنی تناؤ بھی کہا جاتا ہے اس دور جدید میں بڑی تیزی سے پھیل رہا ہے؛ ڈپریشن کی حالت میں ورزش کو توجہ دینا آسان نہیں ہوتا ہے لیکن یہ ورزش ہی ہے جو ہمیں ڈپریشن سے نکالنے میں مدد دے سکتی ہے۔ تحقیق سے یہ بات ثابت ہو چکی ہے کہ ورزش ذہنی تناؤ اور تشویش کو کم کرنے میں کارآمد ہے۔
بعض ماہرین نے اس بات پر زور دیا ہے کہ ورزش سے نفسیاتی امراض بھی کسی حد تک ٹھیک ہو جاتے ہیں۔ ساتھ ہی ساتھ منفی خیالات اور خودکشی کے بارے میں سوچنے سے بھی چھٹکارہ ملتا ہے جس کے نتیجے میں زندگی میں خوشیاں واپس لوٹ آتی ہیں۔ اور تو اور انسان آہستہ آہستہ خوش گوار اور دوستانہ ماحول کی طرف راغب ہو جاتا ہے۔
یہ بات تو طے ہے اگر صحت مند زندگی گزارنی ہے اور ذہنی و جسمانی نشوونما چاہیے تو ورزش کو توجہ دینا ہو گی۔ ہمیں چائیے کہ ہم روزانہ کی بنیاد پر ورزش کریں۔
اگر ہم صحت مند نہیں ہوں گے تو پھر ہم خوشگوار زندگی بھی نہیں گزار سکیں گے اور نہ ہی ہم معاشرے کی ترقی میں کوئی کردار ادا کر سکیں گے۔ ان تمام مسائل پر قابو پانے کے لیے ورزش کرنا انتہائی ضروری ہے۔ اس دور میں صرف نوجوانوں کو نہیں بلکہ معاشرے کے ہر فرد کو ورزش کی اہمیت کو سمجھنا ہو گا۔
نازیہ ایک گریجویٹ اور بلاگر ہیں۔