کرم: تنخواہ آٹھ ماہ سے بند، پرجیکٹ ملازمین نے احتجاج کا اعلان کر دیا
کرم: ڈسٹرکٹ ہیڈکوارٹر ہسپتال پاراچنار میں پراجیکٹ کے تحت کام کرنے والے ملازمین کا گذشتہ آٹھ مہینوں سے بند تنخواہوں کے خلاف احتجاجی مظاہرہ، تنخواہیں بحال نہ کرنے کی صورت میں ہسپتال کے مین گیٹ پر دھرنا دینے کا اعلان کر دیا۔
پاراچنار پریس کے سامنے احتجاج کرتے ہوئے کنسول پراجیکٹ ملازمین نے مین شاہراہ کو ہر قسم ٹریفک کیلئے بند کر دیا اور اپنے مطالبات کے حق میں نعرہ بازی کی۔
اس موقع پر خطاب کرتے ہوئے قیصر حسین اور دیگر ملازمین راہنماؤں نے کہا کہ ملازمین گذشتہ آٹھ ماہ سے کنسول کمپنی میں پراجیکٹ کے تحت ہسپتال میں کام کر رہے ہیں، ہمارے آنے سے قبل ہسپتال کی حالت انتہائی ناگفتہ بہ تھی ہم نے شبانہ روز محنت کر کے ہسپتال میں سینی ٹیشن اور دیگر صفائی ستھرائی کا کام انتہائی احسن طریقے سے انجام دیا اور ہسپتال میں ڈاکٹروں اور مریضوں کیلئے ایک بہترین ماحول فراہم کیا، پراجیکٹ کی شروعات سے اب تک ہمیں صرف ایک مہینے کی تنخواہ دی گئی ہے اور آٹھ مہینوں کی تنخواہ تاحال بند ہے۔
ملازم سید میراں شاہ نے اپنے خطاب میں کہا کہ ہم سے آٹھ مہینوں تک کام لیا گیا اب انتظامیہ کہہ رہی ہے کہ آپ لوگ فارغ ہو جو کہ سراسر ظلم اور ناانصافی ہے، اگر ملازمین کو فارغ کرنا مقصود بھی ہو تو ان کے بقایاجات ادا کرنے چاہئیں بصورت دیگر ہسپتال کے سامنے دھرنا دینے پر مجبور ہو جائیں گے۔
دوسری جاب کنسول کمپنی کے پراجیکٹ منیجر نعمت اللہ نے کہا کہ ان کی کمپنی بارہ اضلاع میں فعال ہے اور ان کی فنڈنگ صوبائی حکومت کر رہی ہے، چونکہ فنڈنگ میں مشکلات کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے اسی وجہ سے ملازمین کی تنخواہیں بند ہیں مگر کمپنی تنخواہوں کی بحالی کیلئے بھرپور کوششیں کر رہی ہے۔