پٹرول اور ڈیزل کی قیمت میں 35 روپے اضافے کا اعلان
وزیر خزانہ اسحاق ڈار نے پٹرول اور ڈیزل کی قیمت میں 35 روپے اضافے کا اعلان کر دیا۔
وزیر خزانہ اسحاق ڈار نے پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ پٹرولیم مصنوعات کی مصنوعی قلت کی خبریں سامنے آئیں اور عالمی منڈی میں پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں تقریباً 11 فیصد تک کا اضافہ ہوا، ہمیں ان سب چیزوں کو سامنے رکھنا پڑے گا۔
اسحاق ڈار نے کہا کہ پٹرول کی قیمت میں 50 روپے فی لیٹر تک اضافے کی قیاس آرائیاں کی جا رہی ہیں، پچھلے 4 ماہ میں ایک بار بھی پٹرولیم مصنوعات کی قیمت کو نہیں بڑھایا گیا بلکہ پیٹرول اور ڈیزل کی قیمت میں تقریباً 20 روپے تک جبکہ مٹی کے تیل اور لائٹ ڈیزل کی قیمت میں 29 اور 30 روپے کی کمی کی گئی۔
وزیر خزانہ کا کہنا تھا کہ اوگرا کی جانب سے تجویز پیش کی گئی کہ پٹرولیم مصنوعات کی مصنوعی قلت کو ختم کرنے کے لیے قیمتوں میں اضافہ کیا جائے۔
انہوں نے کہا کہ وزیر اعظم شہباز شریف کی ہدایت پر سٹیٹ بینک کی جانب سے جاری کردہ روپے کی قدر کے اعداد و شمار کو مد نظر رکھتے ہوئے پیٹرول اور ڈیزل کی قیمت میں 35، 35 روپے فی لیٹر جبکہ لائٹ ڈیزل اور مٹی کے تیل کی قیمت میں 18، 18 روپے فی لیٹر اضافے کا فیصلہ کیا ہے۔
وزیر خزانہ کے مطابق پٹرول کی نئی قیمت 249 روپے 80 پیسے جبکہ ہائی سپیڈ ڈیزل کی فی لیٹر قیمت 262 روپے 80 پیسے فی لیٹر ہو گی، اسی طرح مٹی کا تیل 189 روپے 83 پیسے فی لیٹر اور لائٹ ڈیزل آئل 187 روپے فی لیٹر میں دستیاب ہو گا۔
اسحاق ڈار نے کہا کہ پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں اضافے کا اطلاق آج صبح 11 بجے سے ہو گا۔
کرایوں میں اضافہ
پٹرول کی قیمتوں میں اضافے کے بعد آل پاکستان پبلک ٹرانسپورٹ اونرز فیڈریشن نے کرایوں میں 10 فیصد تک کا اضافہ کر دیا۔
آل پاکستان پبلک ٹرانسپورٹ اونرز فیڈریشن کے اجلاس میں کہا گیا کہ ڈیزل کی قیمتوں میں اضافے نے ٹرانسپورٹ سسٹم تباہ کر دیا ہے، لاہور سے راولپنڈی، فیصل آباد اور ملتان کے کرائے میں 100 روپے اضافہ کیا گیا ہے، لاہور سے گوجرانوالہ 50، پشاور اور صادق آباد کے لیے کرائے میں 200 روپے جبکہ لاہور سے کراچی کے لیے کرائے میں 600 روپے کا اضافہ کیا گیا ہے۔
آل پاکستان پبلک ٹرانسپورٹ اونرز فیڈریشن نے متنبہ کیا ہے کہ انتقامی کارروائی ہوئی تو پبلک ٹرانسپورٹ کھڑی کر دیں گے۔