نگران وزیر اعلی اعظم خان اور گورنر غلام علی کے نام کھلا خط!
باڑہ، ضلع خیبر
24جنوری 2023
معزز و محترم جناب کیئر ٹیکر (نگران وزیر اعلی خیبر پختونخواہ اعظم خان صاحب/گورنر خیبرپختونخوا جناب غلام علی صاحب اسلام علیکم ورحمتہ اللہ وبرکاتہ۔۔
امید ہے مزاج گرامی مع الخیر ہو گا، امید کے ساتھ ساتھ پختہ یقین ہے کہ جناب والا دونوں معززین ملک کے دیگر علاقوں کی طرح یہاں کی سرگرمیوں سے واقف ہوں گے۔ ہماری دعا ہے کہ اللہ تعالی آپ کو صحیح سلامت رکھے۔
محترم ذمہ داران! عرض یہ ہے کہ قبائلی اضلاع بالخصوص ضلع خیبر گوناگوں مسائل کا شکار ہے جس کے عوام انتہائی مشکلات کا شکار ہیں۔
جیسا کہ آپ کو معلوم ہے کہ صوبے کے دیگر اضلاع کی طرح قبائلی اضلاع میں بلدیاتی انتخابات کو ہوئے تقریباً ایک سال سے زیادہ کا عرصہ ہوچکا ہے لیکن سابق صوبائی حکومت کی بدنیتی/سیاسی مداخلت/ڈکٹیٹر شپ اور آئینی ایکٹ 2013/2019 میں راتوں رات پے درپے ترامیم سے آسانیاں پیدا کرنے کی بجائے مشکلات پیدا کی گئیں جن کی وجہ سے تمام منتحب بلدیاتی نمائندوں سمیت اس نظام سے وابستہ عوام شدید مایوس ہو چکے ہیں جو کہ بہت بڑا المیہ ہے جس سے نہ صرف یہ ناکامی کی طرف جا رہا ہے بلکہ لوکل سطح پر منتخب شدہ چیئرمین صاحبان کی سیاسی اور سماجی زندگی پر گہرے اثرات مرتب ہوئے ہیں۔ احتیارات تو دور کی بات ہے ایک سال کا عرصہ گزرنے کے بعد بھی ابھی تک کسی کو کوئی ایک پائی تک فنڈز جاری نہیں کیا گیا ہے جو کہ بدنیتی کی زندہ مثال ہے لیکن سالانہ اے آئی پی اور اے ڈی پی کے علاوہ اپنے ایم این ایز اور ایم پی ایز سمیت پاکستان تحریک انصاف کے پارٹی کارکنوں کو 60 کروڑ سے لے کر 85 کروڑ تک کے صوابدیدی فنڈ ایشو کئے گئے ہیں جو کہ وہ مال مفت دل بے رحم کے مصداق ہڑپ کر چکے ہیں جس کی اکاونٹیبیلٹی بھی ناممکن دکھائی دے رہی ہے جو کہ ہونی چاہیے۔
جناب معززین نگران وزیر اعلیٰ صاحب اور گورنر خیبرپختونخوا جناب غلام علی صاحب!!
عرض ہے کہ اب صوبائی اسمبلی تحلیل ہونے کے بعد انتحابات ہونے کا اعلان ہونے جا رہا ہے جس کے بعد قانون کی رو سے ٹرانسفر پوسٹنگ پر پابندی سمیت غیرقانونی طور پر ترقیاتی منصوبوں کی افتتاحی تقاریب بھی غیرقانونی اور بلاجواز ہیں، اور ہم دیکھ رہے ہیں کہ سیاسی مقاصد کے حصول کے لئے سابقہ ایم این ایز اور ایم پی ایز قینچی ہاتھ میں لئے اور گاڑیوں میں رکھ کر افتتاح در افتتاح کر رہے ہیں جو کہ ان کا آئینی و قانونی مینڈیٹ ہرگز نہیں ہے۔
یہ لوگ قانون کی کھلم کھلا خلاف ورزی کر رہے ہیں لہذا اس حوالے سے نگران وزیر اعلیٰ اور گورنر خیبر پختونخوا خصوصی دلچسپی لیں اور نوٹیفکیشن جاری کر کے یہ احتیارات بلدیاتی نمائندوں کے سپرد کریں ان شاءاللہ وہ اس فریضے کو بہتر انداز میں پایہ تکمیل تک پہنچائیں گے، وہ لوکل گورنمنٹ کے باقاعدہ منتخب نمائندے ہیں جس طرح سابقہ ایم این ایز اور ایم پی ایز عوامی نمائندوں کی حیثیت سے منتحب ہو چکے تھے، ان کی طرح بلدیاتی انتخابات جیتنے والے یہ نمائندے بھی اس فنڈ کو اپنے زیرنگرانی اپنے حلقوں میں خرچ کرنے کے مجاز ہیں۔
جناب والا! دوسرا اہم مسئلہ یہ ہے کہ مذکورہ سابقہ نمائندوں کے پاس دیگر مراعات سمیت سرکاری بلڈنگز میں ان کے دفاتر موجود ہیں جن پر یہ تاحال قابض اور وہاں سیاسی سرگرمیاں کر رہے ہیں لہذا مذکورہ دفاتر اور سرکاری املاک کا ڈیٹا اکٹھا کر کے ان کو خالی کرایا جائے اور یہ دفاتر اور املاک مذکورہ بلدیاتی نمائندوں کے حوالے کیے جائیں کیونکہ اب یہ غیرقانونی طور پر استعمال ہو رہے ہیں کہ ریاست کی املاک کسی کی جاگیر نہیں۔
چونکہ بلدیاتی انتخابات دیہی علاقوں کو سہولیات فراہم کرنے اور ان کو ترقی دینے کے لئے ایک نظام مرتب کیا گیا ہے اس لئے ضروری ہے کہ ان کو اختیارات اور فنڈز دیئے جائیں تاکہ وہ ان دیہی علاقوں کے لوگوں کو برابری کی بنیاد پر سہولیات ان کی دہلیز پر پہنچائیں۔ ان انتخابات پر قوم کا بہت خرچہ ہوا ہے اس لیے اس نظام سے فائدہ نہ اٹھانا قومی خزانے کو نقصان اور عوام کے اس نظام پر اعتماد کو شدید نقصان پہنچانے کے مترادف ہو گا۔
اس لئے بندہ ناچیز کی محولہ بالا باتوں پر غور کر کے عمل درآمد کو یقینی بنائیں۔ سیاسی الزامات اور بہتان تراشیوں جیسے بہت سے غیرضروری خبروں کی وجہ سے عوام کی اصل مشکلات آپ تک نہیں پہنچتیں اس لئے اس معمولی کوشش کی زحمت اٹھائی ہے، گزارش ہے کہ ان بنیادی مسائل کیلئے اپنا کلیدی کردار ادا کر کے ایک غریب دوست حکمران ہونے کا ثبوت دیں۔
فقط آپ کا خیرخواہ زاہد اللہ آفریدی
سیکرٹری جنرل خیبر یونین پاکستان/چیئرمین ویلج کونسل مشین ڈھنڈ شلوبر قمبر خیل باڑہ
ضلع خیبر باڑہ/تیراہ
رابطہ 03028002085