سیلاب زدہ علاقوں میں نمونیا عام لیکن بیشتر خواتین لاعلم
خیبر پختونخوا میں گزشتہ سال سیلاب کی وجہ سے اگر ایک طرف جلد اور اس طرح کی دیگر بیماریاں زیادہ ہو گئی ہیں تو دوسری جانب نوشہرہ اور چارسدہ میں سردی کی شدت میں اضافے کے بعد بچوں، بزرگ مرد و خواتین میں نمونیا، نزلہ اور زکام کی شکایات بھی بڑھ گئی ہیں تاہم بیشتر خواتین کو نمونیا کے حوالے سے بنیادی آگاہی بھی حاصل نہیں ہے۔
نوشہرہ سے تعلق رکھنے والی ثمرین بی بی کا کہنا ہے کہ ہم نمونیا سے بے خبر ہیں تاہم اتنا جانتے ہیں کہ نمونیا بچوں کے لئے خطرناک بیماری ہے، ”یرہ نمونیا کے بارے میں تو ہم نے فقط یہی سنا تھا کہ نمونیا ہے، اب تو نمونیا اتنی خطرناک ہوتی ہے کہ اگر کسی بچے کو لاحق ہو جائے تو اس کی ماں کو چاہیے کہ بچے کے سینے کو گرم رکھے، سردی سے، ترشی سے بھی اپنے بچے کو بچائے رکھے، نمونیا ایسی صورت اختیار کر لیتی ہے کہ بچے کو موت کے منہ تک پہنچا دیتی ہے، بس ہر ایک ماں کو چاہیے کہ اپنے بچوں کو بہت زیادہ گرم رکھے۔”
نوشہرہ اور چارسدہ کی یہ خواتین اگر ایک طرف نمونیا سے بے خبر ہیں تو دوسری طرف سردی سے بچاؤ کے سامان سے بھی محروم ہیں، ان کا کہنا ہے کہ اگر ایک طرف مہنگائی بہت ہے تو دوسری جانب گزشتہ سال سیلاب کی وجہ سے ان کے گھر کا سازوسامان بھی سیلابی پانی کی نذر ہو چکا ہے، ”بس مہنگائی اتنی زیادہ ہے کہ ہم نہ تو رضائیاں لے سکتے ہیں نہ کمبل اور نہ کوئی ایسی چیز ہمارے پاس ہے جو ہمیں کسی نے بطور امداد دی ہو، بس اپنے پاس جو کچھ بھی ہے اسی سے گزارہ چلا رہے ہیں لیکن ان سے کام کہاں ہوتا ہے، پہلے ہم اپنے بچوں کو بہت زیادہ گرم رکھتے تھے لیکن اب جب سے سیلاب آیا ہے تو غربت بہت زیادہ ہو گئی ہے۔”
ضلعی انتظامیہ اپنے طور ان علاقوں کے مسائل کے حل کے لئے کوشاں ہے، ایڈیشنل ڈپٹ کمشنر نوشہرہ مس قرۃ العین وزیر کے ساتھ گفتگو کے موقع پر یہ بات سامنے آئی کہ سیلاب زدہ علاقوں میں نمونیا کی شکایات عام سامنے آ رہی ہیں، ”فلو بہت زیادہ ہے، بیماریاں بھی بہت زیادہ ہیں، بخار، نزلہ زکام بھی ہے، اس سلسلے میں ہم نے بی ایچ یوز کو یہ ہدایات دی ہیں کہ وہ ہفتہ قبل اپنی ڈیمانڈز پیش کیا کریں تاکہ آپ لوگوں کے پاس ادویات کی قلت پیدا نہ ہو اور بچوں کا بروقت علاج کیا جا سکے۔”
نمونیا کسے کہتے ہیں اور اس کی علامات کیا ہیں اس حوالے سے ماہر امراض سینہ و نمونیا ڈاکٹر شہریار کہتے ہیں، ”یہ دراصل پھیپھڑوں کا ایک زخم ہے جس سے مریض کو بخار کی شکایت ہو سکتی ہے، اس کی علامات یوں ہوتی ہیں کہ بخار رہتا ہے، بخار کے ساتھ سردی یا پھر ناک بہنا وغیرہ جیسی شکایات بھی ہو سکتی ہیں، بیماری چونکہ پھیپھڑوں کی ہے تو کھانسی یا پھر خشک کھانسی کی شکایت ہو سکتی ہے، اس کے ساتھ عموماً بلغم کی شکایت بھی ہو سکتی ہے، اسی طرح سانس کی جو رفتار ہے اس میں تیزی آ سکتی ہے یا سانس رکنے کی شکایت بھی ہو سکتی ہے، اس میں کچھ پیچیدگیاں بھی ہو سکتی ہیں جن میں پھیپھڑوں میں پیپ کا پیدا ہونا سب سے عام اور خطرناک (پیچیدگی) ہے۔”
گھر میں نمونیا کی علامات ظاہر ہونے پر مریض کا گھریلو علاج خطرناک ثابت ہو سکتا ہے، گھریلو ٹوٹکوں کی بجائے مریض کو قریبی ہسپتال پہنچانا بہت زیادہ ضروری ہوتا ہے۔