مردان: لیڈی پولیو ورکر کا 13 سالہ بچے پر تشدد، وجہ کیا بنی؟
بخت محمد یوسفزئی
مردان کے نواحی علاقہ بہرام خان کلے میں پولیو سے بچاؤ کے قطرے نہ پلانے پر پولیس کا علاقہ عمائدین اور کمسن بچے پر تشدد اور نمازیوں پر حملہ، عمامہ کی بے حرمتی کر ڈالی، ڈسٹرکٹ پولیس نے علاقہ عمائدین کی پولیس رویے کے خلاف درخواست لینے سے انکار کر دیا۔
مقامی لوگوں کے مطابق مردان کے علاقہ بہرام خان کلے مین نوشہرہ روڈ پر لیڈی ہیلتھ ورکرز معمول کی طرح پولیو سے بچاؤ کی مہم میں مصروف تھیں، ایک گھر میں نمونیا میں مبتلا ایک 7 ماہ کی بچی کو قطرے پلانے سے منع کیا جس پر لیڈی ہیلتھ ورکر (ش) نے متعلقہ بچی کے چچازاد 13 سالہ طاہر پر تشدد کیا اور بعد میں انتظامیہ اور پولیس کی مدد سے نماز جمعہ کی غرض سے مسجد میں موجود طاہر خان کو دوبارہ پولیس کی بھاری نفری سے نا صرف تشدد کا نشانہ بنایا بلکہ مداخلت پر مسجد کے امام کی پگڑی (عمامہ) کی بھی بے حرمتی کی گئی۔
علاقہ عمائدین اور عینی شاہدین کے مطابق اسی دوران تھانہ ہوتی پولیس کی بھاری نفری بھی موقع پر پہنچ گئی اور پھر آؤ دیکھا نا تاؤ اور بڑوں بچوں، بوڑھوں اور جوان سب کو پولیس وین میں بٹھا کر پولیس سٹیشن لے گئے جس پر علاقہ عمائدین اور پیش امام ڈسٹرکٹ پولیس آفیسر مردان کے دفتر شکایت درج کرانے گئے مگر علاقہ عمائدین کے مطابق ضلعی پولیس آفیسر نے بھی ان کی ایک نہ سنی اور انہیں واپس لوٹا دیا۔
علاقہ عمائدین نے پولیس روپے اور پولیس گردی کے خلاف ریجنل پولیس آفیسر سے واقعہ کی غیرجانبدارانہ انکوائری کرنے کی اپیل کی ہے۔
اس حوالے سے جب متعلقہ پولیس حکام سے دریافت کیا گیا تو ان تمام الزامات کو من گھڑت قرار دیا اور کہا کہ پولیس واقعہ کی تحقیقات کر کے اصل حقائق سامنے لائے گی۔