خیبر: تختہ بیگ چیک پوسٹ پر خودکش حملہ، دو پولیس اہلکار جاں بحق
خیبر: تحصیل جمرود کے علاقہ تختہ بیگ میں پولیس چیک پوسٹ پر خودکش حملے میں دو پولیس اہلکار شہید جبکہ ایک اہلکار زخمی ہو گیا۔
ڈسٹرکٹ پولیس آفیسر محمد عمران کے مطابق تختہ بیگ میں پاک افغان شاہراہ پر واقعہ چیک پوسٹ پر حملے میں دو پولیس اہلکار یونس خان آفریدی اور منظور آفریدی شہید ہوئے ہیں جبکہ ایک رفیق نامی باورچی زخمی ہوا ہے جسے علاج معالجہ کے لیے پشاور کے ہسپتال منتقل کر دیا گیا ہے جہاں پر ان کی حالت تشویشناک بتائی جاتی ہے۔
ڈی پی او خیبر محمد عمران خان کے مطابق رات آٹھ بجے کے قریب تختہ بیگ چیک پوسٹ پر چار نامعلوم مسلح افراد نے بڑے ہتھیاروں اور ہینڈ گرنیڈ سے حملہ کیا جس پر پولیس اہلکاروں نے جوابی کاروائی شروع کی، آدھے گھنٹے تک جھڑپ ہوئی، ایک حملہ آور خودکش بھی تھا چیک پوسٹ میں فائرنگ کرتے ہوئے داخل ہوا اہلکاروں نے اس پر فائرنگ کر دی جس سے وہ زوردار دھماکہ سے اڑ گیا اور جس سے چیک پوسٹ کے اندر ایک کمرہ بھی تباہ ہوا۔
ڈی پی او خیبر کے مطابق حملہ کے بعد مختلف چیک پوسٹوں سے اضافے نفری طلب کر لی گئی اور علاقے کو گھیرے میں لے کر سرچ اینڈ کلیئر آپریشن شروع کر دیا گیا ہے تاہم آخری اطلاع تک کوئی گرفتاری عمل میں نہیں لائی گئی۔
خیال رہے کہ تاحال کسی بھی جانب سے واقعہ کی ذمہ داری قبول کرنے کی کوئی اطلاع نہیں ہے۔
دوسری جانب قائم مقام وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا محمود خان نے تختہ بیگ چیک پوسٹ پر حملے کا نوٹس لیتے ہوئے آئی جی پولیس سے واقعے کی رپورٹ طلب کی اور جائے وقوعہ پر اضافی نفری بھیجنے کی ہدایت کی۔
انہوں نے اپنے تعزیتی بیان میں کہا کہ خودکش حملے کا واقعہ انتہائی افسوس ناک ہے، شہداء کی قربانیاں رائیگاں نہیں جائیں گی۔
قبل ازیں ضلع خیبر ہی کے علاقے مسلم ڈھنڈ میں دہشت گردوں نے ایف سی چیک پوسٹ پر دستی بم حملہ کیا جس کے نتیجے میں کوئی جانی نقصان نہیں ہوا کیونکہ دستی بم چیک پوسٹ کے قریب گر کر پھٹا۔
دوسری جانب لکی مروت شہر سے دو کلومیٹر کے فاصلے پر واقع علاقہ احسان پور میں نامعلوم مسلح افراد کے جتھے کی موجودگی کی اطلاع پر مقامی پولیس اور سیکورٹی فورسز نے علاقے میں سرچ آپریشن شروع کر دیا۔
اس دوران نامعلوم مسلح افراد نے قریبی درگہ (جنگل ) میں پناہ لی، پولیس اور سیکورٹی فورسز نے جنگل کو آگ لگا دی ہے۔
پولیس اور سیکورٹی فورسز سے جھڑپ کے دوران نامعلوم مسلح افراد نے پولیس گاڑیوں کو راکٹ لانچر سے نشانہ بنایا، آگ لگنے سے ایک گاڑی خاکستر ہو گئی تاہم کسی جانی نقصان کی اطلاع نہیں۔
واضح رہے کہ جائے وقوعہ ڈسٹرکٹ جیل لکی مروت، سی ٹی ڈی چوکی اور تھانہ لکی مروت سے صرف دو کلومیٹر کے فاصلے پر ہے۔
تحریک طالبان پاکستان نے واقعہ کی ذمہ داری قبول کرتے ہوئے کہا ہے کہ تین پولیس گاڑیوں کو نشانہ بنایا گیا ہے جس میں سوار افراد مارے گئے اور کچھ زخمی ہوئے ہیں تاہم لکی مروت پولیس ترجمان شاہد حمید سے رابطہ کرنے پر انہوں نے بتایا کہ کسی جانی نقصان کی اطلاع نہیں۔