چارسدہ: چوتی پل پر کام کا آغاز کب ہو گا؟
طیب محمدزئی
خیبر پختونخوا میں حالیہ سیلاب نے چارسدہ تا پشاور سڑک پر چوتی کے مقام پر قائم پل کو شدید نقصان پہنچایا ہے جس کی وجہ سے ٹریفک نظام بھی بری طرح سے متاثر ہوا ہے۔ مقامی لوگوں کے مطابق سیلاب کو چار ماہ سے زائد کا عرصہ گزرنے کے باوجود پل پر حکومت کی جانب سے کوئی کام نہیں کیا گیا۔
شولگرہ کے رہائشی فضل خدا کا اس حوالے سے کہنا تھا کہ پل گرنے کے بعد لوگوں کو بڑی مشکلات کا سامنا ہے تاہم حکومت کی جانب سے تاحال کوئی توجہ نہیں دی گئی، ”گاڑیاں وغیرہ بہت گر گئیں، لوگ زخمی ہوئے، تکلیف بہت زیادہ ہے، پریشانی ہے، ٹریفک اکثر جام رہتا ہے، ہمارا ادھر کاروبار ہے، چوتی کا پل ہے، ادھر سٹاپ پر بیٹھے رہتے ہیں، گیدڑ جانے والے راستے کے آغاز پر ہماری لکڑیوں کی ٹال ہے، ادھر ہم سارا دن بیٹھے ہوتے ہیں اور یہ ایکسیڈنٹس دیکھتے رہتے ہیں، تو لوگوں کو اس پل کی وجہ سے پیش آنے والی یہ تکالیف، یہ پریشانی ہماری آنکھوں کے سامنے ہوتی ہے، اگر اس پل پر غور ہوا تو بہت اچھی بات ہو گی، ہماری حکومت سے یہ درخواست ہے کہ جلد سے جلد اس معاملے پر غور کیا جائے۔”
ٹی این این کے ساتھ گفتگو میں امداد اللہ نامی ایک اور شخص کا کہنا تھا کہ پل گرنے کے بعد ٹریفک کا نظام بہت زیادہ متاثر ہوا ہے جس کی وجہ سے ہزاروں لوگوں کو روزمرہ بنیادوں پر مشکلات کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے، ”ہزاروں لاکھوں لوگوں کو تکلیف ہے، ٹریفک جام رہتا ہے اور روزانہ یہ ایکسیڈنٹس، اکثر لوگ زخمی ہو جاتے ہیں، تو بہت زیادہ تکلیف ہے، مشکل ہے، ایک مصیبت ہے، اس قوم کو تکلیف ہے، بعض لوگ آ جاتے ہی تصویریں کھینچ لیتے ہیں ان پلوں کی اور بس واپس چلے جاتے ہیں۔”
اعداد و شمار کے مطابق پراونشل ہائی ویز اتھارٹی کے زیرانتظام چارسدہ میں اس وقت صرف ایک ہی پل گرا ہے۔
خیبر پختونخوا ہائی ویز اتھارٹی کے ترجمان شکیل فرحان کے مطابق حکومت نے اس مسمار شدہ پل کے لئے پیسے منظور کئے ہیں اور بہت جلد اس پل پر کام کا آغاز کر دیا جائے گا، ”ہمارے پاس چارسدہ ڈسٹرکٹ میں جو ہائی ویز ہیں ان میں چوتی ایک علاقہ ہے وہاں ہمارا ایک کلوٹ متاثر ہوا ہے اس سیلاب میں، تو اس پر ہم نے ٹیندر بھی نکالا ہے اور اس سے متلعق ہمارے پاس جو ٹیکنیکل پروپوزلز جمع ہوئیں ان کی ہم ایوالویشن کر رہے ہیں، اس کے بعد جو کنٹریکٹرز پاس ہوئے ہیں ان کی فنانشل پروپوزلز کی اوپننگ ہو جائے گی جس کے بعد ہم کام ٹھیکہ دار کے سپرد کر دیں گے اور انشاءاللہ بہت جلد اس پر کام کا آغاز ہو جائے گا، اس پر تقریباً سات کروڑ کی لاگت آئے گی جبکہ اس کا دورانیہ ایک سال ہو گا۔”
اگرچہ حکومت نے اس پل کی تعمیر نو کیلئے پیسوں کی منظوری دی ہے اور پل کو ازسرنو تعمیر کرنے کا اعلان کیا ہے تاہم مقامی لوگوں کا یہ مطالبہ ہے کہ اس پل کو جلد سے جلد تعمیر کیا جائے تاکہ ان کی مشکلات میں کمی آ سکے۔