آٹا بحران: ملاکنڈ اور خیبر کی خواتین سڑکوں پر نکل آئیں
ملک میں بڑھتی ہوئی مہنگائی خصوصاً آٹا بحران کے خلاف مالاکنڈ اور ضلع خیبر کی خواتین بچوں کو لے کر سڑکوں پر نکل آئیں۔
نمائندہ ٹی این این کے مطابق ضلع خیبر تحصیل جمرود بائی پاس، نہر غاڑہ وزیر ڈھنڈ کے مقام پر خواتین نے کمرتوڑ مہنگائی اور آٹے کی قیمتوں میں بے تحاشہ اضافے کے خلاف پاک افغان شاہراہ پر احتجاجی مظاہرہ کیا اور پاک افغان شاہراہ کو ہر قسم کے ٹریفک کے لئے بند کر کے حکومت کے خلاف شدید نعرے بازی کی۔
اس موقع پر برسراحتجاج خواتین کا کہنا تھا کہ مہنگائی نے غریب عوام کی کمر توڑ دی ہے جبکہ آٹے کی قیمتوں میں بے تحاشہ اضافے کے باعث غریب عوام فاقوں پر مجبور ہو گئے ہیں۔
ان کا مزید کہنا تھا کہ حکمران غریب عوام پر رحم کریں اور ملک میں کمرتوڑ مہنگائی کو کنٹرول کرنے کے لئے اقدامات کریں جبکہ آٹے کی قیمتوں میں بھی کمی لائی جائے تاکہ غریب عوام کم از کم پیٹ بھر کر دو وقت کی روٹی تو کھا سکے۔
مظاہرین کے مطابق علاقے کے منتخب نمائندگان نے بھی عوام سے منہ موڑ لیا ہے؛ نہ عوام کے مسائل سنتے ہیں اور نہ ہی عوام کی مشکلات کی خبر لیتے ہیں جبکہ دوران انتخابات عوام کے سامنے بلند و بالا دعوے کرتے ہیں، ادھر حال یہ ہے کہ موجودہ ملکی حالات اور مہنگائی نے عوام کو خودکشیوں پر مجبور کر دیا ہے۔
دوسری جانب ملاکنڈ کی تحصیل درگئی میں سرکاری آٹا نہ ملنے اور مبینہ طور پر من پسند افراد میں فروخت کئے جانے کے خلاف شہریوں میں شدید غصہ، خواتین نے بچوں سمیت گھروں سے نکل کر محکمہ فوڈ کے ضلعی دفتر کے سامنے مین شاہراہ بند کر دی، احتجاج میں مقامی لوگوں کی بڑی تعداد بھی شریک ہوئی اور محکمہ فوڈ، ضلعی انتظامیہ اور حکومت مخالف شدید نعرے بازی کی۔
مظاہرین کا کہنا تھا کہ سرکاری آٹا عام شہریوں کے بجائے بااثر لوگوں میں فروخت کیا جاتا ہے جبکہ بیشتر لوگ آٹے کے حصول کیلئے در در کی ٹھوکریں کھانے پر مجبور ہیں، ”ہم سے روٹی چھیننے والوں کو معاف نہیں کیا جائے گا اور احتجاج کا یہ سلسلہ جاری رکھیں گے۔”