سیلاب 2022: چارسدہ کے متاثرہ کسان کس حال میں ہیں؟
طیب محمد زئی
چارسدہ میں حالیہ سیلاب نے اگر ایک طرف لوگوں کے مکانات کو نقصان پہنچایا ہے تو دوسری جانب ہزاروں ایکڑ اراضی پر کھڑی فصلوں کو بھی متاثر کیا ہے جس کی وجہ سے کاشت کار مختلف قسم کے مسائل سے دوچار ہیں۔
محکمہ زراعت چارسدہ نے متاثرہ کسانوں کو تخم اور کھاد کی شکل میں ریلیف دیا ہے۔ اس حوالے سے ٹی این این کے ساتھ گفتگو میں ایک کسان نے بتایا، ”بہت زیادہ پانی آیا تھا، نہ صرف پانی آیا تھا اور موجودہ فصل خراب کر دی تھی بلکہ اتنی ریت، بھل اور مٹی آ گئی تھی کہ کھیت ناہموار ہو گئے تھے کہ پھر انہیں ہموار کرنا بھی ایک مسئلہ تھا، تو تیار فصل خراب ہو گئی تھی اور ظاہر سی بات ہے کہ نئی فصل کیلئے ہمیں امداد کی ضرورت تھی اس لئے کہ کہ کھیت بھی اجڑ گئے تھے اور تیار فصل بھی نہیں تھی تاہم زراعت والے آئے اور انہوں نے ہماری اچھی خاصی مدد کی۔”
تاہم بعض کسانوں کے مطابق سروے میں ایسے لوگوں کو بھی شامل کیا گیا جن کی سرے سے کوئی زمین ہی نہیں تھی لیکن پھر بھی انہوں نے تخم اور کھاد حاصل کی۔ ایسے ہی ایک کسان نے بتایا، ”حکومتی اہلکار آئے تھے، انہوں نے سروے کیا تھا، اس میں ان سے مسنگ ہوئی ہے تو جو لوگ، مستحق افراد باقی رہ گئے ہیں ان کیلئے فوری طور پر سروے کرایا جائے اور انہیں تخم اور کھاد مہیا کی جائے۔”
متاثرہ کسانوں کے سروے سے متعلق محکمہ زراعت چارسدہ کے ذمہ دار نے بتایا کہ سروے میں انہوں نے پوری کوشش کی اور انہیں دیگر اداروں کا تعاون بھی حاصل رہا۔
انہوں نے مزید بتایا کہ سروے کے دوران متعدد کسان اپنے علاقوں سے بے دخل ہوئے تھے تاہم اب وہ ان کا بھی اندراج کر رہے ہیں، ”کل جتنے کسانوں کا نقصان ہوا ہے ان کی تعداد ہزار 3 سو 18 ہے اور تقریباً 11 ہزار ایکڑ زمین متاثر ہوئی ہے تو فوڈ ایگریکلچر آرگنائزیشن کی جانب سے ایک پیکج آیا جس میں ایک بوری گندم، ایک ڈی آئی پی، اور ایک یوریا کی بوری شامل تھی، انہوں نے فی کسان کیلئے یہ پیکج تیار کیا، چارسدہ میں 22 تاریخ سے ہم نے اس پیکج کی فراہمی شروع کی، اس کی اوپننگ ہو گئی تو ان کسانوں کو ہم نے پیکج دیا، 4 ہزار 818 کسانوں کو، اب ورلڈ بینک کی جانب سے اب ہمیں گندم ملی ہے، 1681 بیگز، یہ ہم ان کسانوں کو دیں گے، ساڑھے چھ ہزار ایکڑ زمین/کسانوں کو ہم نے یہ اِن پُٹ دی ہے۔”
چارسدہ میں اگر ایک طرف حکومت کسانوں کو تخم اور کھاد فراہم کر رہی ہے تو دوسری جانب الخدمت فاؤنڈیشن کی جانب سے بھی چارسدہ کے پانچ سو کاشت کاروں میں چار جریب زمین کیلئے پیکج دیا گیا جس میں تخم کے ساتھ ساتھ ادویات بھی شامل تھیں۔
تاہم چارسدہ کے کاشت کاروں کے مطابق اگرچہ حکومت کی جانب سے کسانوں کو تخم اور کھاد پر مشتمل پیکج دیا گیا تاہم اب بھی کسان مختلف قسم کے مسائل کا شکار ہیں، حکومت کو چاہیے کہ وہ کسانوں کی دیگر مشکلات کی طرف بھی توجہ دے۔