”مجھے انہوں نے باندھ لیا ہے اور 2 کروڑ روپے مانگ رہے ہیں”
کاشف کوکی خیل/محراب شاہ آفریدی
ضلع خیبر کی تحصیل لنڈی کوتل سے تعلق رکھنے والے عمران آفریدی ولد عبد المالک گزشتہ ایک ہفتے سے سندھ کے شہر کشمور کے اغواءکاروں کی قید ہیں؛ اغواءکار ان کے خاندان کو عمران آفریدی کی جسمانی تشدد کی ویڈیوز بھیج رہے ہیں اور 2 کروڑ بھتہ کا مطالبہ کر رہے ہیں۔
ٹی این این سے گفتگو کرتے ہوئے ان کے بھائی راج ولی نے اغوائیگی کی کہانی کچھ یوں بیان کی کہ بھائی عمران آفریدی 3 تاریخ کو کشمور میں کچھ لوگوں سے گاڑی خریدنے کیلئے گئے، انہوں نے وہاں سے دیہی آبادی میں بلایا اور پکڑ لیا، پھر بھائی کا فون آیا کہ مجھے انہوں نے باندھ لیا ہے اور 2 کروڑ روپے مانگ رہے ہیں۔
مغوی کے بھائی کا کہنا تھا اس وقت سکھر میں موجود ہوں کوئی میری آواز نہیں سنتا، جہاں جاتا ہوں مایوس لوٹتا ہوں، میرے بھائی کے دو چھوٹے بچے ہیں اور ہم انتہائی غریب ہیں۔
ضلع خیبر سے تعلق رکھنے والے سابق سینیٹر الحاج تاج محمد آفریدی سندھ میں اثر و رسوخ رکھنے والی شخصیت سمجھے جاتے ہیں۔ ٹی این این سے گفتگو کرتے ہوئے تاج محمد کا کہنا تھا کہ وہ گھوٹکی اور کشمور پولیس حکام سے مسلسل رابطے میں ہیں، جب کہ آج ہی ان کے پارٹی کارکنوں نے لنڈی کوتل اور سندھ بلاول ہاؤس گیٹ کے سامنے عمران آفریدی کی رہائی کیلئے دھرنا بھی دیا۔
کراچی میں واقع بلاول ہاؤس گیٹ کے سامنے تحریک اصلاحات پاکستان کے چیئرمن اور سابق ایم این اے شاہ جی گل آفریدی نے احتجاجی دھرنے کی خود قیادت کی اور چیف منسٹر سندھ، آئی جی سندھ پولیس اور ڈی جی رینجرز کے نمائندہ وفد سے مذاکرات کئے، نمائندہ وفد نے یقین دہانی کرائی کہ مغوی کو منگل تک بازیاب کرایا جائے گا۔
شاہ جی گل آفریدی نے ٹی این این سے گفتگو میں کہا کہ مذکورہ حکام کے کہنے پر احتجاج ختم کیا تاہم نمائندہ وفد کو خبردار کیا کہ اگر منگل کی دوپہر تک مغوی بازیاب نہ کرایا گیا تو پورے سندھ میں نا ختم ہونے والے احتجاج کا سلسلہ شروع کیا جائے گا۔
شاہ جی گل کا کہنا تھا سندھ حکومت ہم پختونوں کو تحفظ اور آزادانہ روزگار کے موقع فراہم کرے۔
دوسری جانب لنڈیکوتل میں آج سیاسی، فلاحی، سماجی و مذہبی جماعتوں اور تنظیموں کے کارکنان سمیت بلدیاتی نمائندگان سڑکوں پر نکل آئے۔ احتجاج میں ممبر صوبائی اسمبلی شفیق شیر آفریدی اور تحصیل چیئرمین نے بھی شرکت کی۔
مظاہرین نے پاک افغان شاہراہ ہر قسم آمدورفت کے لئے بند کر دی جس کی وجہ سے افغانستان کو سپلائی بند ہو گئی۔
لنڈیکوتل میں احتجاجی مظاہرین سے خطاب کرتے ہوئے ممبر صوبائی اسمبلی شفیق شیر آفریدی، شاہ حسین شینواری، تحصیل چیئرمین شاہ خالد شینواری، شاکر آفریدی، مفتی اعجاز شینواری، محمد نظیر آفریدی، مراد حسین آفریدی، کلیم اللہ شینواری، ملک زڑہ ور خان افریدی اور دیگر نے کہا کہ سندھ حکومت اغواکاروں کے خلاف کاروائی کر کے مغوی ٹرانسپورٹر کو فوری طور پر بازیاب کرے۔
انہوں نے کہا کہ تمام اداروں کو پتہ ہے کہ کس نے اغواء کیا ہے، اغواکار موبائل پر مغوی نوجوان کے خاندان والوں کو فون کر کے دو کروڑ روپے تاوان کا مطالبہ کرتے ہیں جبکہ سوشل میڈیا پر مغوی نوجوان عمران آفریدی کی ویڈیو وائرل کرتے ہیں جس میں ان پر شدید تشدد کیا جاتا ہے اور ان کے جسم پر زخم کے نشانات واضح نظر آتے ہیں۔
مقررین نے کہا کہ ویڈیو وائرل کرنا اور تاوان کا مطالبہ کرنا حکومت کے لئے باعثِ شرم ہے، اگر حکومت نے مغوی کو جلد از جلد بازیاب نہیں کیا تو اسلام آباد سمیت خیبر پختونخوا اور سندھ میں بھی سڑکیں بند کر دیں گے۔
کراچی اور لنڈیکوتل میں شدید احتجاج کے بعد سندھ حکومت نے منگل کے روز تک مہلت مانگی جس پر مظاہرین نے منگل کے روز تک مہلت دے کر احتجاج ختم کیا جس کے بعد شاہراہ آمدورفت کے لئے کھول دی گئی۔