شدید سردی: وسطی کرم کے غریب عوام مختلف امراض کا شکار
علی افضل افضال
ضلع کرم زیمشت کے علاقوں میں سردی سے لگنے والے امراض بڑھنے لگے، ہر گھر میں دو سے تین افراد بیمار پڑنے سے لوگ مشکلات سے دوچار ہو گئے۔
ہسپتال زرائع کے مطابق امسال شدید سردی کی لہر سے زیمشت ضلع کرم کے زیادہ علاقوں میں بیماریوں نے پنجے گاڑ لئے ہیں، آئے روز بیماریوں سے زیمشت کے غریب عوام متاثر ہونے لگے ہیں؛ ضلع کرم کے بہت سے علاقے خاص کر سنٹرل کرم، زیمشت علی شیرزئی شدید سردی کی لپیٹ میں ہیں جس کی وجہ سے لوگ سینے، گلے اور سردی سے لگنے والی دیگر بیماریوں میں مبتلا ہو گئے ہیں۔
ان علاقوں کے عمائدین قاری غنی الرحمان، نواب خان اور غزنی گل نے متعلقہ حکام، کمانڈنٹ اور ڈی سی کرم سے متاثرہ اور پسماندہ علاقوں میں فوری میڈیکل کیمپ لگانے کا مطالبہ کیا ہے۔
عمائدین کے مطابق اگر مطالبہ پر تسلیم نہیں کیا گیا تو حالات قابو سے باہر ہو جائیں گے جس کی ذمہ داری پھر متعلقہ محکموں پر عائد ہو گی۔
دوسری طرف علاقہ مناتو کے عوام غربت کی لکیر سے نیچے زندگی بسر کر رہے ہیں اور یہ کہ اپنی مدد آپ کے تحت بھی علاج معالجے کی استطاعت نہیں رکھتے۔
علاقہ مناتو کے باشندے مزید خان کا کہنا تھا کہ ان کے گھر میں چار بچے بیمار پڑے ہیں اور ان کے علاج معالجہ کے اخراجات اس مہنگائی کے دور میں پورے کرنا بھی ایک مسئلہ ہے۔
ملک کیبت خان کا کہنا تھا کہ روزانہ وہ ایک دو بیمار بچوں کو صدہ ہسپتال لے جا رہے ہیں کیونکہ وسطی کرم کے دوردراز علاقوں میں علاج معالجہ کی سہولت موجود نہیں۔
پانچویں کلاس کے ایک طالب علم عبد الغفور نے بتایا کہ وہ ایک ہفتے سے کھانسی اور گلے کے مرض میں مبتلا ہے اور سکول جانے سے بھی قاصر ہے کیونکہ بخار کی وجہ سے باہر جانے کی صورت میں اسے شدید سردی لگ رہی ہے۔
ٹی این این کی جانب سے رابطہ پر بچوں کے ماہر ڈاکٹر ذوالفقار علی نے بتایا کہ ایک طرف موسم یکدم سرد ہو گیا ہے دوسری طرف موسمی امراض بھی اس سال زیادہ ہیں لوگوں کو چاہیے کہ وہ اپنے بچوں کو گرم رکھیں اور ڈاکٹروں کی ہدایات پر عمل کریں۔
دوسری جانب ڈپٹی کمشنر واصل خان خٹک کا کہنا تھا کہ وسطی کرم کے دوردراز علاقوں سمیت مختلف علاقوں میں فری میڈیکل کیمپ لگائے جا رہے ہیں تاکہ لوگوں کو اپنے علاقوں میں علاج معالجے کی سہولت میسر ہو۔