ضمنی انتخاب: این اے 22 مردان میں کیا ہو رہا ہے؟
ملک کے تین صوبوں میں قومی اسمبلی کی 8 نشستوں پر ضمنی انتخابات کیلئے پولنگ کا عمل جاری ہے، این اے 22 مردان سے پی ٹی آئی کے سابق رکن قومی اسمبلی علی محمد خان نے ضابطہ اخلاق کی خلاف ورزیوں پر الیکشن کمیشن سے کارروائی کا مطالبہ کیا ہے۔
پاکستان تحریک انصاف کے اراکین قومی اسمبلی کے استعفے منظور ہونے کے بعد خالی ہونے والی خیبر پختونخوا کی تین، پنجاب کی تین اور سندھ کی دو نشستوں پر ضمنی انتخابات آج ہو رہے ہیں جس کیلئے تمام تر تیاریاں مکمل کر لی گئیں ہیں، این اے 45 کرم پر انتخاب علاقہ میں امن و امان کی مخدوش صورتحال کے باعث ملتوی کیا گیا ہے۔
قومی اسمبلی کے ان حلقوں میں این اے 22 مردان، این اے 24 چارسدہ، این اے 31 پشاور، این اے 108 فیصل آباد، این اے 118 ننکانہ صاحب، این اے 157 ملتان، این اے 237 ملیر کراچی اور این اے 239 کورنگی کراچی شامل ہیں۔
تینوں صوبوں میں پی ڈی ایم اور حکومت کی اتحادی جماعتوں کا پی ٹی آئی سے سخت مقابلہ ہو گا، جن میں سے 7 نشستوں پر خود عمران خان امیدوار ہیں جبکہ ایک نشست پر شاہ محمود قریشی کی صاحبزادی مہر بانو پی ٹی آئی کے ٹکٹ سے بلے کے نشان پر الیکشن لڑ رہی ہیں۔
خیبر پختونخوا کے حلقے این اے 31 پشاور سے حاجی غلام احمد بلور، این اے 22 مردان میں جمیعت علما اسلام کی جانب سے مولانا قاسم جبکہ چارسدہ حلقہ این اے 24 سے عوامی نیشنل پارٹی کے صوبائی صدر ایمل خان ولی کو ٹکٹ دیا گیا ہے، ان امیدواروں کی حکومت میں شامل تمام اتحادی جماعتوں نے حمایت کا اعلان کیا ہے۔ پی ڈی ایم امیدواروں کا مقابلہ پی ٹی آئی کے چیئرمین عمران خان سے ہے۔
پنجاب کی تین نشستوں حلقہ این اے 108 فیصل آباد، ننکانہ صاحب این اے 118 سے مسلم لیگ ن نے بالترتیب عابد شیر علی اور ڈاکٹر شذرہ منصب علی کو ٹکٹ دیا ہے، جن کو پی ڈی ایم کی حمایت بھی حاصل ہے۔ ان دونوں حلقوں پر بھی لیگی امیدواروں کے مدمقابل عمران خان ہیں۔
ملتان این اے 157 کی نشست پر شاہ محمود قریشی کی صاحبزادی مہر بانو قریشی پی ٹی آئی کے ٹکٹ پر الیکشن لڑیں گی جن کا مقابلہ یوسف رضا گیلانی کے بیٹے اور پی پی کے امیدوار علی موسیٰ گیلانی سے ہے۔
علاوہ ازیں کراچی کے حلقہ این اے 237 اور 239 میں عمران خان کے مدمقابل پی ڈی ایم نے بالترتیب عبدالحکیم بلوچ اور ایم کیو ایم کے نیئر رضا کو مشترکہ امیدوار نامزد کیا ہے۔ حلقہ این اے 237 میں مجموعی طور پر گیارہ جبکہ حلقہ این اے 239 میں مجموعی طور پر 22 امیدوار مدمقابل ہیں۔
قومی اسمبلی کے 8 حلقوں کے علاوہ پنجاب اسمبلی کے تین حلقوں پی پی 139 شیخوپورہ، پی پی 209 خانیوال اور پی پی 241 بہاولنگر میں بھی ضمنی انتخاب ہو گا۔
الیکشن میں امن و امان کو یقینی بنانے کے لیے سیکیورٹی کے فول پروف انتظامات کیے گئے ہیں جبکہ انتخابی سامان ریٹرننگ افسران کی زیر نگرانی پولنگ اسٹیشن منتقل کر دیا گیا ہے۔
الیکشن کمیشن نے کراچی کے دونوں این اے 237 اور 239 کے تمام پولنگ اسٹیشنز کو حساس یا انتہائی حساس قرار دیا گیا ہے۔
تمام حلقوں میں پولنگ صبح 8 بجے سے شام پانچ بجے تک بغیر کسی وقفے کے جاری رہے گی۔ الیکشن کمیشن نے رینجرز، ایف سی اور پاک فوج کی تعیناتی کا نوٹیفکیشن جاری کر دیا۔
اُدھر ریٹرننگ افسر نے فیصل آباد کے حلقہ این اے 108 میں امیدوار کی جانب سے ووٹ خریدنے کی خبر کا نوٹس لیتے ہوئے سٹی پولیس افسر سے رپورٹ طلب کر لی۔
آج کا الیکشن عمران خان ہی جیتے گا
مردان حلقہ این اے 22 میں علی محمد خان کیمپس اور پولنگ اشٹیشن کا دورہ کرنے پہنچ گئے جہاں میڈیا نمائندوں کے ساتھ گفتگو میں ان کا کہنا تھا کہ آج کا الیکشن عمران خان ہی جیتے گا، ہم کسی سے دشمنی نہیں چاہتے اس ملک کو آزاد دیکھنا چاہتے ہیں، یہ الیکشن اسمبلی میں جانے کیلئے نہیں بلکہ حقیقی آزادی کا الیکشن ہے، حق کو کبھی زوال نہیں حق کو عروج ہی عروج ہے، آج کے انتخابات میں بہتر ٹرن آوٹ نظر آ رہا ہے۔
سابق رکن قومی اسمبلی کے مطابق الیکشن کمشن پر تحفظات ہیں، ہمارے ووٹرز کو بعض پولنگ اشٹیشن میں ووٹ کاسٹ نہیں کرنے دیا جا رہا، 8300 پر موصول ہونے والے بلاک کوڈ پر ہمارے ورکرز کو واپس کیا جا رہا ہے۔
انہوں نے مطالبہ کیا کہ الیکشن کمشن شفاف انتخابات کیلئے ضابطہ اخلاق کی خلاف ورزی کرنے والوں کیخلاف فوری کاروائی کرے، مخالف جماعتوں کے ورکرز کیطرف سے ووٹ پرچیاں شوشل میڈیا پر شیئر ہو رہی ہیں، زیادہ تر شکایات خواتین پولنگ اشٹیشن سے آرہی ہیں خواتین کو ووٹ ڈالنے میں دشواریاں ہیں۔