کیپرا : ٹیکس کلچر کے فروغ میں یو ایس ایڈ کے پی آر ایم کا کیا کردار رہا ؟
خیبرپختوںخوا ریونیو اتھارٹی نے یو ایس ایڈ کے پی آر ایم کے تعاون سے صوبے میں ٹیکس پئیرز کی تعداد میں اضافے کا دعویٰ کیا ہے، حکام کے مطابق سوشل میڈیا اور مین اسٹریم میڈیا کے عوام میں آگاہی پیدا ہوئی ہے اور اب ٹیکس کی شرح میں روز بروز اضافہ سامنے آرہا ہے۔
اس حوالے سے کیپرا کے ترجمان سہیل رضا خٹک نے بتایا کہ اگر ہم دیکھیں تو کافی زیادہ بہتری آئی ہے اور وہ اسلئے کہ ہم نے جب کورونا کے دوران مہم کا آغاز کیا تو اس وقت کپرا کے بارے میں بہت کم لوگ جانتے تھے لیکن جب ہم نے دسمبر 2021 میں آگاہی مہم شروع کی تو اب ہمیں کسی کو یہ نہیں بتانا پڑتا ہے کہ کیپرا کیا ہے۔
انہوں نے کہا کہ ٹیکس کلچر کا مطلب یہ ہے کہ کیا لوگ خوشی سے ٹیکس دیتے ہیں کہ نہیں تو میں کہنا چاہوںگا کہ اب ہمیں واٹس ایپ اور دیگر ذرائع سے لوگ اپنی شکایات بھیجتے ہیں مثلاً کسی نے ہوٹل میں کھانا کھایا ہو یا بیوٹی پارلر میں خدمات لئے ہو تو ہمیں بتاتے ہیں کہ ہم سے ٹیکس نہیں کاٹا گیا یا زیادہ کاٹا گیا یا کچی رسیدیں دی گئی ہے جبکہ لوگ اب سمجھ چکے ہیں کہ مالک کے جیب میں پیسے جانے کی بجائے سرکاری خزانے کو کیوں نہیں جاتے ہیں تو اس کا مطلب یہ ہوا کہ لوگوں میں شعور اجاگر ہوچکا ہے۔
"کل پرسوں ہمیں ایک بندے نے پیغام بھیجا تھا کہ فلاں کنٹریکٹر نے ٹیکس کا پیمنٹ نہیں کیا ہے اور وہ آپ لوگوں کو مختلف بہانو سے خود کو بچاتے ہیں، ہم نے انکے خلاف انکوائری شروع کر دی تو وہ واقعی ٹیکس نہیں دے رہے تھے جس پر اب بھی انکے خلاف کاروائی جاری ہے”
سہیل رضا خٹک کہتے ہیں کہ ہم نے حال ہی میں کمپین چلائی تھی جس میں چھ سو سے زائد ٹیکس پئیر کو رجسٹرڈ کیا تھا جبکہ پانچ سو کے قریب افراد کی نشاندہی کی ہوئی ہے تاکہ اگلی دفعہ ان کو ٹیکس میں شامل کرے۔
انہوں نے بتایا کہ ریڈیو پروگرامات کی وجہ سے بھی عوام میں شعور و آگاہی کے نتائج سامنے آتے ہیں اور اس وجہ سے ہر سال ہمارے ٹیکس پیئر کی تعداد کے ساتھ خزانے کو جانے والی رقم میں اضافہ ہوتا جا رہا ہے اور اس کمپین کو دیکھتے ہوئے ہم کہہ سکتے ہیں کہ اگلے سال ہمارے رکھے گئے اہداف حاصل ہوجائیں گے۔
سہیل رضا خٹک نے بتایا کہ عوام میں آگاہی پھیلانے میں سوشل میڈیا اور مین اسٹریم میڈیا کا بہت اہم کردار ہے، اگر میں سوشل میڈیا کی بات کروں تو وہ اب مین اسٹریم میڈیا سے زیادہ اہم کردار ہے لیکن شرط یہ ہے کہ آپ کے معلومات مصدقہ ہو، ہم اکثر اوقات سوشل میڈیا کے ذریعے اپنے پیغامات کیپرا کے یوٹیوب اور فیس بک کے ذریعے عوام تک پہنچاتے ہیں اگر عوام کا کوئی بھی مسئلہ ہو تو ہم اپنی ویڈیوز کے ذریعے ان تمام مسائل پر بات چیت کی ہوتی ہے کہ جس کا عوام کو ضرورت ہے۔
یو ایس ایڈ پبلک آوٹ ریچ سپیشلٹ نوید یوسفزئی نے بتایا کہ جب ہم ٹیکس کلیکشن کے بارے میں آگاہی مہم شروع کرنا چاہ رہے تھے تو وہ اس وقت واقعی ٹیکس کلچر اتنا موجود نہیں تھے۔ سب سے پہلے ہم نے کیپرا کے کمیونیکیشن ڈیپارٹمنٹ کے ساتھ جائزہ لیا اور پھر ہم نے ہر پورشن پر کام شروع کیا۔
انہوں نے کہا کہ ہم پالیسی لیول سے انگیجمنٹ لیول تک کام کرتے ہیں اور اس میں ورکشاپ کرتے ہیں جس میں مختلف طبقہ فکر کے لوگ ہوتے ہیں اور ہمیں جو فیڈ بیک ملتا ہے اس سے ہم مطمئن ہیں۔نوید یوسفزئی نے بتایا کہ یو ایس ایڈ کے پی آر ایم نے کیپرا کی کیپسٹی مدنظر رکھ انکی صلاحیت مزید بڑھانے کیلئے ورکشاپس، سمپوزیم اور آگاہی پروگرام کئے ہیں اور اب انکے بہتر نتائج سامنے آ رہے ہیں۔
نوید کے مطابق ود ہولڈنگ ایجنٹس ورکشاپ میں ہم نے مردان، ایبٹ آباد اور جنوبی اضلاع میں منعقد کئے تھے مگر اس کے علاوہ ہم نے رضاکارانہ طور پر لوگوں سے اپیل کی ہے کہ آپ خود کو کیپرا کے ساتھ رجسٹرڈ کرے۔ اس میں مزید بہتری کیلئے ہم نے ایک یونیورسل کال سنٹرز کا بھی انعقاد کیا ہے جہاں سے لوگوں کی شکایات موصول ہو رہے ہیں اور اسی شکایات کو کیپرا حل کرنے کی کوشش کرتی ہے جو ایک بہتری کی طرف ایک قدم ہے۔
نوید نے مزید بتایا کہ ٹیکس لینا ہماری زمہ داری ہے اور شکایات کرنا عوام کا حق ہے اور ہمارا یہی مقصد ہے کہ ہم کپرا اور عوام کے درمیان رابطہ کاری کو بڑھائے اور اسی مقصد کیلئے اگلے چند مہینوں میں ٹی وی کی ٹرانسمیشن بھی شروع کرینگے۔