ڈپٹی کمشنر ضلع خیبر کے نام کھلا خط!
5 اکتوبر 2022 ضلع خیبر تحصیل باڑہ،
اسلام علیکم معزز و محترم ڈپٹی کمشنر خیبر جناب شاہ فہد صاحب! امید ہے کہ آپ خیریت سے ہوں گے، آپ کی بہتر صحت اور بہترین زندگی کے لئے دعاگو ہوں۔
امید ہے کہ آپ میری اس بات سے بخوبی واقف ہوں گے اور مجھے یقین ہے کہ اس بارے آپ نے نوٹ کر لیا ہو گا، لیکن جناب والا! گزارش کی جاتی ہے کہ ضلع خیبر وادی تیراہ میدان میں پہاڑوں کی کٹائی اور تیراہ سے باڑہ اور دیگر علاقوں میں خچروں اور گدھوں پر لاد کر سمگلنگ زور و شور سے جاری ہے اور وہاں کے مقامی غریب عوام کی بجائے چند محصوص افراد کو فائدہ پہنچ رہا ہے جس کی وجہ سے چند سالوں کے اندر اس جنت نظیر وادی کے کھنڈر وادی میں تبدیل ہونے کا قوی امکان ہے، ایک طرف وہاں روزگار کا کوئی خاص ذریعہ نہیں اور نہ ہی کوئی مستقل زریعہ معاش موجود ہے، بس اکثریتی غریب عوام سالہاسال بھنگ کی فصل کے لئے انتظار کرتے کرتے ادھار کرتے رہتے ہیں۔
جناب والا! خدانخواستہ اگر یہی سلسلہ جاری رہا تو وہاں کی علاقائی خوبصورتی ختم ہو کر رہ جائے گی، اور موسمی تبدیلیوں پر کافی اثرات مرتب ہو کر فرق پڑ سکتا ہے، ساتھ ساتھ روزگار نہ ہونے کی وجہ سے وہاں کے غریب عوام فاقوں پر مجبور ہو کر علاقہ چھوڑنے پر مجبور ہوں گے، جس کا قوی امکان نظر آ رہا ہے۔
جناب والا! وہاں کی مقامی پولیس، ایف سی اور دیگر سرکاری محکمے ہزار بار میری اس بات سے انکار کر کے اس کو رد کریں گے لیکن اللہ تعالیٰ کو گواہ بنا کر بغیر کوئی لالچ سچ بات کر رہا ہوں کہ تیراہ میدان نرہاو قیوم خیل، برقمبر خیل، آدم خیل، ذخہ خیل اور شلوبر درپیر پہاڑوں سے قیمتی درختوں کو کاٹ کر سیڑے، کنڈاو، اکاخیل تیراہ اور متھرے کے راستے سے ہوتے ہوئے مستک تک خچروں اور گدھوں پر لاتے ہیں اور وہاں سے پھر گاڑیوں کے زریعے باڑہ لے جاتے ہیں، صرف یہی نہیں بلکہ بااثر افراد قانونی جواز بنا کر دروازے کھڑکیاں اور دیگر چیزیں تیار کر کے براستہ دوہ توئی باآسانی لے آتے ہیں، جس کے لئے عارضی پالیسی بن چکی ہے۔
اس لئے بحیثیت ایک محب وطن ذمہ دار کے ہماری بات کو سنجیدہ لے کر اسمگلنگ روکنے کے لئے موثر پالیسی بنائیN جائے، اور اس ضمن میں اقدامات کئے جائیں بصورت دیگر ناقابل تلافی نقصان ہونے جا رہا ہے۔
آپ کا خیرخواہ
زاہد اللہ آفریدی، سیکرٹری جنرل باڑہ سیاسی اتحاد،
ضلع خیبر باڑہ/تیراہ