جرائم

لکی مروت: مشترکہ آپریشن میں کالعدم تنظیم کے چار جنگجو مارے گئے

غلام اکبر مروت

لکی مروت پولیس نے سی ٹی ڈی اور سیکورٹی فورسز کی بھاری نفری کے ہمراہ تھانہ سرائے نورنگ کی حدود تختی خیل میں مشترکہ انٹیلی جنس بیسڈ آپریشن کیا ہے جس میں دونوں طرف سے فائرنگ کا تبادلہ ہوا اور کالعدم تنظیم کے چار شدت پسند مارے گئے۔ ہلاک ہونے والوں سے خودکار ہتھیار بھی برآمد ہوئے۔

لکی مروت پولیس کے ترجمان شاہد حمید کے مطابق ڈی پی او لکی مروت ضیاءالدین احمد کو خفیہ اطلاع ملی کہ کالعدم تنظیم سے تعلق رکھنے والے شدت پسند تھانہ سرائے نورنگ کے علاقہ تختی خیل میں موجود ہیں اور دہشت گردی کا منصوبہ بنا رہے ہیں جس پر فوری ایکشن لیتے ہوئے لکی مروت پولیس کی بھاری نفری نے سی ٹی ڈی پولیس اور سیکورٹی فورسز کے ہمراہ علاقے کو گھیرے میں لے کر مشترکہ سرچ آپریشن شروع کر دیا، سرچ آپریشن کے دوران شدت پسندوں نے سیکیورٹی فورسز پر فائرنگ کر دی۔ جس پر جوابی فائرنگ کی گئی۔

ترجمان کے مطابق پولیس اور سیکیورٹی فورسز اور شدت پسندوں کے درمیان فائرنگ کا تبادلہ کافی دیر تک جاری رہا، فائرنگ کے تبادلے میں چار شدت پسند مارے گئے جن کے قبضے سے خودکار ہتھیار بھی برآمد ہوئے تاہم ابھی تک ہلاک شدت پسندوں کی شناخت نہیں ہوئی۔

پولیس ترجمان نے مزید بتایا کہ ہلاک ہونے والوں کے باقی ساتھیوں کی تلاش کیلئے سیکیورٹی فورسز اور پولیس کا مشترکہ سرچ آپریشن جاری ہے۔

ڈی پی او ضیاءالدین احمد نے بتایا کہ علاقے میں امن و امان کی فضا قائم رکھنے کے لئے علاقے سے عسکریت پسندوں کا مکمل صفایا کریں گے۔

ڈیرہ اسماعیل خان میں دینی مدرسہ پر دستی بم سے حملہ

لکی مروت میں ہونے والے انٹیلی جنس بیسڈ آپریشن سے کچھ دیر قبل نامعلوم شرپسندوں نے ڈیرہ اسماعیل خان میں پہاڑپور کینال روڈ پر مدرسہ دارالافتاء فاروقیہ مسجد عرفات پر دستی بم سے حملہ کیا جس میں دو طالب اور ایک استاد زخمی ہوئے جنہیں فوری طور پر ڈی ایچ کیو ہسپتال ڈیرہ اسماعیل خان منتقل کر دیا گیا۔ دستی بم حملے میں طالب علم محمد زاہد، عبداللہ اور استاد عبدالناصر زخمی ہوئے ہیں۔

یاد رہے کہ ڈی آئی خان میں 2 ستمبر کو تھانہ چودھواں کی حدود میں پولیس ڈرائیور ظہور کو فائرنگ کر کے شھید کر دیا گیا تھا۔

ٹانک میں تحصیل چیئرمین کے قافلے پر حملہ

ایک روز قبل جنوبی ضلع ٹانک میں تحصیل چیئرمین صدام حسین بیٹنی کے قافلے پر اس وقت حملہ کیا گیا جب وہ حالیہ سیلاب میں ملیامیٹ ہونے والے گاؤں پائی کا دورہ مکمل کر کے واپس جا رہے تھے۔

حملے میں چار پولیس اہلکار شہید جبکہ تین زخمی ہوئے۔ شہید ہونے والوں میں حوالدار عمران خان، حوالدار برکت اللہ، کانسٹیبل رفیع اللہ، کانسٹیبل فضل الرحمٰن شامل تھے۔ جبکہ چند گھنٹے بعد ضلع ٹانک کے تھانہ گل امام کی حدود میں پولیس چوکی جماعت کورونہ پر حملہ کیا گیا جو پولیس کی بروقت جوابی کارروائی سے پسپا کر دیا گیا تھا۔

لکی مروت پولیس پر پے در پے حملے

اس سے قبل، 7 ستمبر قبل تھانہ سرائے نورنگ کی حدود گنڈی چوک پر واقع پولیس چوکی ون فائیو پر نامعلوم موٹرسائیکل سواروں نے دستی بم سے حملہ کیا تھا جس میں پانچ پولیس اہلکاروں سمیت چھ افراد زخمی ہوئے تھے۔

اس سے قبل 4 ستمبر کو پشاور کراچی انڈس ہائی وے پر نادریہ ہوٹل کے قریب پولیس چوکی شہبازخیل کے انچارج اے ایس آئی جمشید اقبال خان کو نامعلوم موٹرسائیکل سواروں نے فائرنگ کر کے شہید کر دیا تھا۔

Show More

متعلقہ پوسٹس

Back to top button