صحت

معیادی بخار یا ٹائیفائیڈ اصل میں ہے کیا اور یہ کیوں زیادہ خطرناک ہوتا ہے؟

ناہید جہانگیر

میڈیکل کے مطابق بخار بذات خود کوئی بیماری نہیں ہے لیکن یہ کسی نا کسی وجہ سے ہوتا ہے۔ بخار کی بھی مختلف اقسام ہیں جیسے کورونا بخار، ڈینگی بخار، ملیریا بخار اور معیادی بخار وغیرہ۔

معیادی بخار یا ٹائیفائیڈ اصل میں ہے کیا اور یہ کیوں بخار کی تمام قسموں میں سب سے زیادہ خطرناک ہوتا ہے، اس حوالے سے لیڈی ریڈنگ کے ماہر امراض اطفال اسسٹںٹ پروفیسر ڈاکٹر امیر محمد نے بتایا کہ یہ سالمونلا ٹائیفائی بیکٹیریا ہے جو گندے پانی، فروزن فروٹ یا ناقص خوراک کی وجہ سے پھیلتا ہے، اس کی عام علامات خشک کھانسی، پیٹ کا خراب ہونا یعنی قبض یا نرم ہونا، مسلسل بخار اور بھوک نہ لگنا شامل ہیں۔

ڈاکٹر کے مطابق میعادی بخار موسم برسات اور گرم موسم میں زیادہ پھیلتا ہے، نوجوان اور 15 سال سے کم بچے زیادہ رسک پر ہوتے ہیں کیونکہ ان میں قوت مدافعت کم ہوتی ہے، تو اس عمر میں زیادہ خیال رکھنا چاہئے۔

ڈاکٹر امیر محمد نے مزید بتایا کہ جب بھی بچوں کو بخار ہو اور وہ عام دوائی سے 3 دن تک ٹھیک نا ہو تو ماہر ڈاکٹر سے رجوع یا ہسپتال بروقت پہنچایا جائے کیونکہ جب بھی ان کے پاس بچہ لایا جاتا ہے تو 2 یا 3 ہفتے کا بخار ہوتا ہے یا بعض بچوں کو تو مہینہ بعد ہسپتال لایا جاتا ہے ان حالات میں میعادی بخارخطرناک ہوا ہوتا ہے، بچے کے ٹھیک ہونے میں کافی وقت بھی لگتا ہے اور اس کی صحت بھی کافی خراب ہوئی ہوتی ہے، اور ساتھ میں علاج کے اخراجات بھی بڑھ جاتے ہیں تو والدین کو چاہئے کہ جن علامات کا ذکر ہوا ہے اگر وہ اپنے بچے میں نوٹ کریں تو فوراً مستند ڈاکٹر سے رجوع کریں، علاج میں تاخیر نا کریں، ہسپتال میں بچے کے مختلف ٹیسٹ ہوتے ہیں، کلچر کیا جاتا ہے ساتھ ساتھ معائنہ کیا جاتا ہے جس سے پتہ چلتا ہے کہ کس قسم کی دوائی اب اثر کرے گی اور کس قسم کی نہیں کرے گی۔

انہوں نے کہا کہ پچھلے 3 مہینوں سے میعادی بخار کے مریض بڑھ گئے ہیں، اگر صرف لیڈی ریڈنگ ہسپتال کی بات کریں تو ایک مہینے کے دوران معیادی بخار کے 300 مریضوں کا علاج کیا گیا ہے، ان میں زیادہ تر وہ مریض شامل ہیں جہنوں نے پہلے ہی سے ہائی ڈوز کی دوائی استعمال کی ہوئی تھی جن پر کوئی عام دوائی اثر نہیں کرتی اور ڈاکٹر کی ہدایت کے بغیر اینٹی بائیوٹک کا زیادہ استعمال کیا ہوتا ہے کیونکہ میعادی بخار کے زیادہ پیچیدہ ہونے سے بچے کو یرقان ہو سکتا ہے، پھر اتنی آسانی سے کسی بھی انجیکشن یا ویکسین سے ٹھیک نہیں ہو سکتا، میعادی بخار اکثر رات کو ہی ہوتا ہے اور 102 یا 104 تک رہتا ہے۔

اسسٹنٹ پروفیسر ڈاکٹر امیر محمد نے معیادی بخار ہوتا کیا ہے اس بارے میں مزید بتایا کہ یہ آنتوں کی بیماری ہے، یا اس کا مرکز آنتیں ہوتی ہیں اور جراثیم چھوٹی آنت میں زخم پیدا کر دیتے ہیں، جراثیم جگر، پتہ، دماغ کی جھلی، تلی اور ہڈیوں کے گودے میں بھی سرایت کر جاتے ہیں۔

علاج کے حوالے سے اسسٹنٹ پروفیسر نے بتایا کہ ٹائیفائیڈ کو معلوم کرنے کے لئے بلڈ کلچر ٹیسٹ کیا جاتا ہے جس کا رزلٹ ایک ہفتے میں آتا ہے، میعادی بخار کے علاج کے لئے ہائی اینٹی بائیوٹکس موجود ہیں جو ڈاکٹر کی ہدایت کے مطابق 10 دن تک استعمال کریں، بعض مریض بخار اترنے کی صورت میں 2 یا 3 دن تک دوائی لینا بند کر دیتے ہیں جو خطرناک ثابت ہو سکتا ہے اس لئے ڈاکٹر جتنے دن کا بھی کورس بتائیں وہ ضرور پورا کریں، کورس مکمل کرنے کے بعد دوبارہ ٹیسٹ کریں تاکہ پتہ چل سکے کہ مریض مکمل طور پر صحت یاب ہوا ہے کہ نہیں۔

Show More

متعلقہ پوسٹس

Back to top button