جرائم

تیراہ: ”ننواتے” پر معذور ٹیلر ماسٹر کے والد نے سیکیورٹی اہلکار کو معاف کر دیا

خادم خان آفریدی

سیکورٹی فورسز نے فورسز کی فائرنگ سے جاں بحق ہونے والے معذور ٹیلر ماسٹر اورنگزیب آفریدی کی قبائلی روایات کے مطابق غلطی تسلیم کرتے ہوئے ”ننواتے” کیا جسے مقتول کے والد نے قبول کرتے ہوئے ملزم کو اللّٰہ کی رضا کیلئے معاف کردیا جس پر بر قمبرخیل کے مشران انصاف تاجر یونین اور علاقائی لوگوں نے احتجاج کی کال واپس لے لی اور سیکورٹی فورسز کا شکریہ ادا کیا۔

زرائع کے مطابق تیراہ بر باغ میں سیکورٹی فورسز کی فائرنگ سے معذور ٹیلر ماسٹر اورنگزیب جو رات کے وقت اپنے گھر جا رہا تھا کہ اس دوران غلطی سے سیکورٹی فورسز کی فائرنگ سے جاں بحق ہو گیا تھا جس پر بر قمبر خیل کے عوام اور انصاف تاجر ایسوسی ایشن نے واقعے کی مذمت کرتے ہوئے احتجاج کی کال دے دی تھی تاہم واقعے کے بعد نماز جنازہ میں سیکورٹی فورسز کے اعلی افسران نے شرکت کر کے واقعے پر غلطی تسلیم کر لی اور خاندان کے ساتھ تعزیت کرتے ہوئے امداد کا اعلان کیا تھا تاہم اس وقت امداد کو خاندان والوں نے قبول نہیں کیا اور یہ موقف اختیار کیا کہ اتوار کے روز آفریدی قبائل کے ہونے والے جرگہ میں فیصلہ کیا جائے گا۔

اتوار کے روز ہونے والے جرگہ میں جس میں باڑہ تحصیل چیئرمین شپ کے سابق امیدوار حاجی سعید اللّٰہ اور انصاف تاجر ایسوسی ایشن تیراہ کے صدر حاجی شیر محمد کی قیادت میں سیکورٹی فورسز کے اعلیٰ افسران سے مذاکرات ہوئے جس پر انہوں نے آمادگی کا اظہار کیا۔

پیر کے روز سیکورٹی فورسز کے افسران کمانڈنٹ تیراہ رائفل خرم شہزاد اور 235 ونگ اورکزئی سکاؤٹس کے لیفٹیننٹ کرنل جواد سیکورٹی فورسز کے جوانوں کے ہمراہ مقتول اورنگزیب کے گھر آئے، اس دوران سابق امیدوار حاجی سعید اللّٰہ اور انصاف تاجر ایسوسی ایشن تیراہ کے صدر حاجی شیر محمد، تحصیل چیئرمین شپ کے امیدوار مراد ساقی آفریدی، قبائلی مشران حاجی ظاہر وغیرہ کے علاوہ کثیر تعداد میں لوگوں کی موجودگی میں آئے اور انہوں نے اورنگزیب کے ورثاء کے ہاں ”ننواتے” کیا جس کو ان کے والد ارسلا خان نے قبول کیا، اس موقع پر مرحوم کے درجات کی بلندی کی دعا بھی کی گئی۔

اس موقع پر افسران نے کہا سیکورٹی فورسز عوام کی جان و مال کی حفاظت اور دہشت گردی کے خاتمے کیلئے تعینات ہے، واقعے پر جتنا دکھ غمزدہ خاندان کو پہنچا ہے ہم بھی ان کے غم میں برابر کے شریک ہیں۔

انہوں نے غمزدہ خاندان کو یقین دہانی کرائی کہ متاثرہ خاندان کو شہداء پیکیج میں شامل کیا جائے گا، بھائی کو سرکاری نوکری دی جائے گی، مسمار شدہ گھروں کا جو سروے رہ گیا ہے اس میں شہید کے خاندان کا سروے کیا جائے گا، علاقے میں پانی کی سہولیات کیلئے ٹیوب ویل بنایا جائے گا اور سروے تک شہید کے خاندان کو ماہانہ راشن دیا جائے گا۔

اس موقع پر مقتول کے والد نے ملزم کو معاف کرتے ہوئے واقعے کو اللہ کی رضا قرار دیتے ہوئے کہا کہ ہم نے اللہ کی رضا کیلئے معاف کیا ہے، دہشت گردی کی جنگ میں سیکورٹی فورسز کی قربانیوں کو فراموش نہیں کیا جا سکتا۔

دوسری جانب سابق امیدوار حاجی سعید اللّٰہ اور انصاف تاجر ایسوسی ایشن تیراہ کے صدر حاجی شیر محمد تحصیل چیئرمین شپ کے امیدوار مراد ساقی آفریدی نے سیکورٹی فورسز کے افسران کا شکریہ ادا کرتے ہوئے کہا کہ قبائل پاکستان کی سرحدوں کے محافظ ہیں اور انہیں سیکورٹی فورسز سے لگاؤ ہے، واقعے پر غلطی تسلیم کرتے ہوئے اور قبائلی رواج و روایت ”ننواتے” کو زندہ کرتے ہوئے ایک مثال قائم کی۔

انہوں نے کہا قبائل نے ہمیشہ دہشتگردی کے خلاف فورسز کا ساتھ دیا اور آئندہ بھی فورسز کے شانہ بشانہ کھڑے ہوں گے اور ملک کے خلاف اٹھنے والے ہاتھ کاٹ دیں گے۔

نوٹ: ”ننواتے” پشتونولی کی اک رسم یا روایت ہے جس میں اک فریق متاثرہ فریق کے پاس اک جرگہ لے کر جاتا ہے، عموماً ساتھ میں اک یا اک سے زائد دنبے بھی لے جائے جاتے ہیں، متاثر فریق کے گھر/حجرے کجا کر غلطی کا اعتراف اور معافی کی استدعا کی جاتی ہے اور عموماً متاثرہ فریق دنبے لے یا واپس کر کے فریق اول کی استدعا قبول کرتے ہیں۔

Show More

متعلقہ پوسٹس

Back to top button