درہ آدم خیل: معمولی تکرار پر دوست نے تین دوستوں کو قتل کر دیا
سید باسط گیلانی
کوہاٹ کے سب ڈویژن درہ آدم خیل کے دورافتادہ پہاڑی علاقے بلندر میں شکار پر جانے والے چار دوست آپس میں لڑ پڑے،ایک دوست نے آپس کی تکرار کے دوران تین دوستوں کو فائرنگ کر کے قتل کر دیا، اطلاع ملتے ہی مقتولین کے لواحقین اور علاقہ عوام نے قاتل کو بھی گولیاں مار کر ہلاک کر دیا۔
ٹی این این کے ساتھ اس حوالے سے گفتگو میں درہ آدم خیل پولیس کے انسپکٹر بصیر خان نے بتایا کہ پولیس کو گاوں کے لوگوں سے اطلاع ملی کہ دور دراز بلندر پہاڑی میں لاشیں پڑی ہیں جس پر پولیس اور مقامی لوگ کئی گھنٹے مسافت کے بعد جائے وقوعہ پر پہنچے، وہاں پر تین لاشیں پائی گئیں جن میں چچا میکائیل، بھتیجا شاہ فہد اور پڑوسی نجیب شامل تھے، لاشوں کو اٹھا کر درہ آدم خیل ہسپتال منتقل کیا گیا جہاں ڈاکٹروں نے پوسٹ مارٹم کے بعد لاشوں کو ورثاء کے حوالے کیا۔
پولیس انسپکٹر بصیر خان نے بتایا کہ ملزم وسیم کو علاقہ کے لوگوں نے پکڑ کر ہلاک کر دیا ہے جس کی تحقیقات جاری ہیں تاہم مکمل تفتیش کے بعد مقدمہ درج کیا جائے گا۔
مقتولین کے رشتہ داروں شاکر اور صابر نے بتایا کہ یہ چاروں مقتولین ہر سال اس پہاڑی پر شکار کرنے جاتے تھے، اس بار بھی ہمیشہ کی طرح چاروں دوست شکار کرنے اور پکنک منانے دو دن پہلے گئے تھے مگر اس بار کسی بات پر آپس میں تکرار ہوئی تو بات فائرنگ تک پہنچ گئی، رشتہ داروں نے بتایا کہ ملزم نشے کا بھی عادی تھا اور فائرنگ کی ایک وجہ یہ بھی ہو سکتی ہے۔
ملزم کیسے ہلاک ہوا؟
علاقہ کے لوگوں نے بتایا کہ واردات کے بعد ملزم فوری طور پر جائے وقوعہ سے فرار ہو کر قریبی پہاڑوں میں روپوش ہو گیا تھا جس کو بعد ازاں اہل خانہ اور لوگوں نے ڈھونڈ کر پکڑ لیا اور علاقہ کے لوگوں نے طیش میں آ کر فائرنگ کر کے ملزم کو قتل کر دیا۔
واقعے کا مقدمہ تاحال درج نا ہو سکا جس کی بڑی وجہ ملزم کا مارا جانا ہے جبکہ واقعے کا کوئی چشم دید گواہ بھی نہیں ہے تاہم پولیس نے اس حوالے سے باقاعدہ تفتیش کا آغاز کر دیا ہے۔
دوسری جانب مقولین کی نماز جنازا ادا کر دی گئی ہے جس میں کثیر تعداد میں لوگوں نے شرکت کی، اس موقع پر سیکورٹی کے سخت انتظامات کیے گئے تھے۔