ڈپٹی چیئرمین سینٹ کا باڑہ میں میڈیکل و انجینئرنگ یونیورسٹی کے قیام کا اعلان
باڑہ: ڈپٹی چیئرمین سینیٹ مرزا محمد آفریدی نے کہا ہے کہ باڑہ میں جلد میڈیکل اور انجینئرنگ یونیورسٹیاں قائم کی جائیں گی، صحافی علاقے میں نوجوانوں میں بڑھتے ہوئے آئس کے موذی نشہ کے خلاف قلمی جہاد شروع کریں، نوجوانوں میں تعلیم اجاگر کرنے کے ساتھ ساتھ موذی نشے کے خلاف شعور اجاگر کریں، معیاری خبروں کے باعث علاقے میں مثبت تبدیلیاں رونما ہوتی ہیں۔
ان خیالات کا اظہار انہوں نے غیرسرکاری تنظیم کی جانب سے باڑہ کے صحافیوں کے چار روزہ تربیتی پروگرام کے اختتام پر سرٹیفکیٹ کی تقسیم کے موقع پر تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔
اس موقع پر غیرسرکاری تنظیم سی آر اے نارتھ خیبر کے سی آر او انعام اللّٰہ نے کہا کہ سی آر اے نارتھ خیبر، کرم اورکزئی اور نارتھ وزیرستان میں عوام کی فلاح وبہبود کیلئے اقدامات کر رہی ہے اور خیبر میں زیادہ توجہ تیراہ جیسے پسماندہ علاقہ پر مرکوز ہے تاکہ ان علاقوں کو ترقی مل سکے، صحافیوں کی تربیت بھی اس سلسلے کی ایک کڑی ہے۔
اس موقع پر باڑہ پریس کلب کے صدر کامران آفریدی نے صحافیوں کو درپیش مسائل کے بارے میں آگاہ کیا۔
ڈپٹی چیئرمین سینیٹ نے کہا کہ سپاہ علاقے سے نقل مکانی کرنے والے متاثرین کی واپسی بھی شروع ہو چکی ہے، علاقے کی خدمت قومیت کی بنیاد پر نہیں بلکہ سیاست کو خدمت کی بنیاد پر کر رہے ہیں، تیراہ واپس جانے والے متاثرین کی بھرپور مدد کر کے انہیں سہولیات فراہم کی جائیں گی۔
انہوں نے کہا کہ بلوچستان اور فاٹا کے پانچ ہزار طلبہ کی سکالرشپ اور مختلف یونیورسٹیوں میں تین سو پینسٹھ سیٹوں کو بحال کر دیا گیا ہے۔
تقریب کے آخر ڈپٹی چیئرمین سینیٹ مرزا محمد آفریدی تربیت مکمل کرنے والے صحافیوں میں سرٹیفکیٹ تقسیم کر رہے ہیں۔