اسلام آباد: امریکی سفیر ڈونلڈ بلوم نے اپنی ذمہ داریاں سنبھال لیں
امریکی صدر جو بائیڈن اور امریکی سینٹ کی منظوری سے 4 سال کے طویل عرصہ کے بعد نئے امریکی سفیر ڈونلڈ ارمن بلوم قطر ائیر وئیزکی پرواز کیو آر 612 کے ذریعے پاکستان پہنچ گئے ہیں۔
سفیر ڈونلڈ بلوم نے آج امریکی سفارتخانہ اسلام آباد میں اپنے منصب کی ذمہ داریاں سنبھال لیں۔ سفیر بلَوم پاکستان میں امریکی سفارتی مشن کی جانب سے پاکستان اور امریکہ کے لوگوں کے درمیان تعلقات کو فروغ دینے کے لیے جاری کوششوں کی قیادت اور پاکستان کے مستحکم، محفوظ اور خوشحال مستقبل کے لیے حکومتِ پاکستان کے ساتھ مل کر کام کریں گے۔ اس مشترکہ مقصد کے حصول کے لیے سفیر بلَوم امریکی مشن پاکستان میں اپنے ساتھ بیش بہا تجربہ اور مہارت لے کر آئے ہیں۔
اپنی آمد کے موقع پر سفیر بلَوم نے کہا ہے کہ وہ پاکستان پہنچ کر خوشی محسوس کر رہے ہیں اور وہ اس خوبصورت مُلک کو جاننے اور یہاں کے لوگوں اور ثقافت سے واقفیت حاصل کرنے کے منتظر ہیں۔
انہوں نے کہا کہ امریکہ اور پاکستان کے درمیان تعلقات کے قیام کی پچھترویں سالگرہ کے موقع پر وہ دونوں مُلکوں کے درمیان تعلقات کو مزید مضبوط کرنے پر کام جاری رکھیں گے۔
خیال رہے کہ پاکستان میں تعینات ہونے والے امریکی سفیر ڈونلڈ ارمن بلوم سینئر فارن سروس کے کرئیر ممبر، سروس آف منسٹر قونصلر جبکہ حال ہی میں وہ تیونس میں امریکی سفیر کی ذمہ داریاں انجام دے رہے تھے۔ وہ لیبیا میں امریکی ناظم الامور، مقبوضہ بیت المقدس کے اسرائیلی قونصل خانے میں قونصلر جنرل اور امریکی سٹیٹ ڈپارٹمنٹ میں ڈائریکٹر جزیرہ نما عرب کے فرائض سرانجام دے چکے ہیں۔
یہ بھی خیال رہے کہ پاکستان میں امریکہ مخالف جذبات کسی سے ڈھکے چھپے نہیں تاہم ملک میں اس وقت پاکستان تحریک انصاف کی جانب سے امریکہ پر سازش کے الزام کی وجہ سے پاکستانی عوام میں امریکی مخالف جذبات عروج پر ہیں، اور دیگر معاملات کے ساتھ ساتھ یہی نئے سفیر کے لئے سب سے بڑا چیلنج بھی ہے۔
دوسری جانب ڈونلڈ بلوم کے خلاف کئی سازشی نظریات بھی پائے جاتے ہیں، کہا جاتا ہے کہ موصوف نے جن جن ممالک میں سفارتکاری کی ہے ان سبھی ممالک کی حالت آج دگرگوں ہے، اس ضمن میں سب سے زیادہ تیونس اور لیبیا کی مثال پیش کی جاتی ہے۔
ڈونلڈ بلوم پاکستانی عوام کے ذہنوں میں امریکہ اور امریکی حکومت کے حوالے سے پائے جانے والے اس امیج یا تاثر کو بہتر بنانے میں کتنی حد تک کامیاب ہوتے ہیں، یہ تو آنے والا وقت ہی بتائے گا تاہم اس امر میں کوئی شبہ نہیں کہ پاکستان اور امریکہ کے مابین تعلقات اک بار پھر سردمہری کا شکار ہیں۔