کھلی کچہری: کیا بوڑہ پستنی کے بنیادی مسائل حل ہو پائیں گے؟
شمائلہ آفریدی
ایڈیشنل اے سی سلیم خان، اسسٹنٹ کمشنر زاہد یونس حسن خیل سب ڈویژن پشاور، میئر حفیظ الرحمن نے محکمہ پولیس اور ضلع کے دیگر محکموں کے اعلی افسران کے ہمراہ پستونی سب ڈویژن حسن خیل میں عوامی مسائل کے حل کے لیے تاریخ میں پہلی دفعہ حجرہ علی خیل میں کھلی کچہری کا انعقاد کیا جس میں ڈی ای او خالد ممحود، ایس ایچ او شیر نواز آفریدی سمیت دوسرے معززین علاقہ کونسلرز اور عوام الناس نے کثیر تعداد میں شرکت کی۔
اس موقع پر معززین علاقہ نے اے سی زاہد یونس کو اپنے کئی اجتماعی اور انفرادی مسائل سے تفصیلی طور پر آگاہ کیا جن میں زیادہ تر مسائل علاقے میں تعلیم، صحت کی سہولیات اور سڑکوں کی تعمیر سے متعلق تھے، مقامی خواتین کو کون کون سے مسائل درپیش ہیں ان سے بھی حکام کو آگاہ کیا گیا۔ اے سی، ایس ایچ او اور کونسلران نے علاقے کے باشندوں کے مسائل سنے اور ان کو جلد حل کرنے کے لئے موجودہ افسران کو احکامات جاری کئے۔
اے سی زاہد یونس نے واضح کیا کہ کھلی کچہری کا بنیادی مقصد عوام کے مسائل سننا، سرکاری ملازمین کو عوام کے سامنے جوابدہ بنانا، ان کے درمیان فاصلے مٹا کر عوامی مسائل کو حل کرنے کے اقدامات کرنا ہے، ”علاقے میں ایسی کھلی کچہریاں منعقد کرتے رہیں گے، ہم عوام کے مسائل سنیں گے اور ان کے حل کیلئے موثر پالیسیاں بنائیں گے۔”
انہوں نے سرکاری حکام کو ہدایت کی کہ وہ پورے اخلاص کے ساتھ عوام کی خدمت کو یقینی بنائیں، ان کی شکایات انتہائی نرمی سے سنیں اور ان کا جلد از جلد حل یقینی بنائیں، اس دوران کسی بھی مرحلے پر عوام کے اعتماد کو ٹھیس نہ پہنچایا جائے۔
بوڑہ پستنی کے مقامی قبائل نے اے سی کو تعلیم، صحت، آبنوشی، مواصلات کے مسائل بتائے اور ان کو فوری حل کرنے پر زور دیا۔ مقامی قبائل کا کہنا تھا کھلی کچہری میں علاقے کے اجتماعی مسائل بات پر چیت ہوئی، سب سے بڑا مسئلہ تعلیم کا ہے لیکن افسوس کہ پرائمری لیول تک تعلیمی نظام بھی ناقص ہے جبکہ پورے بوڑہ پستنی اور موسی درہ میں لڑکیوں کیلئے کوئی ہائی سکول بھی نہیں ہے، کئی اسکول کی عمارتیں بھی کھنڈرات کا منظر پیش کر رہی ہیں جس کی وجہ بچے دربدر ہو کر تعلیم حاصل کرنے پر مجبور ہیں۔
علاقہ مکینوں نے اے سی سے درخواست کی کہ اسکولوں کی تعمیر وقت کی اہم ضرورت ہے، اس مسئلہ پر فوری ایکشن لیا جائے۔ ان کا دوسرا مطالبہ روڈ کی تعمیر کے حوالے سے تھا۔ ان کا کہنا تھا کہ بوڑہ سے پستنی تک جانے والی سڑک ٹوٹ پھوٹ کا شکار ہے، ٹرانپسورٹ کو انتہائی سخت مشکلات کا سامنا ہے، بروقت تعمیر نہ ہونے کی وجہ سے کسی بھی وقت خطرناک حادثہ رونما ہو سکتا ہے۔
قبائل نے بتایا کہ پستنی حسن خیل سب ڈویژن میں سب سے پسماندہ علاقہ ہے، 74 سالوں میں علاقے کو اس کا حق نہیں دیا جا سکا، ضلع کے مختلف محکمہ کے افسران کو یہاں بلانے کا مقصد ان کو خود اپنی آنکھوں سے علاقے کی صورتحال دکھانا تھا، ”ہم امید کرتے ہیں کہ اے سی، ڈی سی، محکمہ ایجوکیشن اور محکمہ صحت کے ادارے ہمارے مسائل کو حل کرنے کیلئے موثر اقدامات کریں گے۔”
میئر حسن خیل حفظ الرحمن آفریدی نے بتایا کہ حسن خیل کے عوام نے ان پر اعتماد کر کے انہیں میئر منتخب کیا ہے اور ان کا سیاست میں آنے کا مقصد بھی پسماندہ علاقے کے مسائل کو ترجیحی بنیادوں پر حل کرنا ہے اور وہ علاقے کے تمام مسائل پر نظر رکھے ہوئے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ متعلقہ محکموں کے حکام نے بھی اُن کے مسائل، شکایات اور تجاویز نوٹ کر لیں، مقامی لوگوں کی شکایات اور مسائل کا ترجیحی بنیادوں پر ازالہ یقینی بنایا جائے گا۔