بلاگزلائف سٹائل

آجکل محبت کو لوگوں نے مذاق بنا دیا ہے

 

عربہ

محبت کا نام تو سب نے سنا ہوگا، یہ ایک بہت خاص اور پاک جذبہ ہے جس کے بعد انسان کو انسانیت سے محبت ہوجاتی ہے لیکن آجکل کے لوگوں نے محبت کو مذاق بنادیا ہے ، آجکل کے لوگوں کو ہر کسی سے محبت ہوجاتی ہے اور کچھ عرصے بعد محبت کو چھوڑ بھی دیتے ہیں مجبوری کا نام دے کر۔

پہلے زمانے کے لوگ جب ایک دوسرے سے محبت کرتے تھے تو وہ ایک دوسرے کیلیے بہت خاص اور بہت اہم ہوتے تھے اج سے پہلے زمانے کے لوگ جب ایک دوسرے سے محبت کرتے تو کوشش کرتے کہ ہمیشہ کے لیے ایک ہوجائے یعنی جائز رشتے میں بندھ جاتے تھے اور یوں انکو محبت بھی مل جاتی اور عزت کی زندگی بھی گزار دیتے۔

ان دونوں کی یہ کوشیش ہوتی تھی کہ ہم ایک ہوجائے ایک دوسرے کے ساتھ دل سے اور سچی محبت کرتے تھے لیکن اب تو اج کل کے دور میں کچھ اور ہی چل رہا ہے اب تو اس دور کے نوجوان لڑکی سے نہیں بلکہ شادی شدہ عورت سے محبت کے دعوے کرتے ہیں اور انکو اپنی جال میں پھنسا انکے ساتھ زندگی بھر ساتھ نبھانے کے وعدے اور قسمیں کھاتے ہیں انہیں اس بات کا یقین دلاتے ہیں کہ وہ انکے لیے بہت خاص ہے اور بہت ہی اہم ہے لیکن حقیقت میں ایسا نہیں ہوتا یہ تو صرف ٹائم پاس ہوتا ہے۔

کچھ خواتین محبت کی اس جھوٹی جال میں پھنس بھی جاتی لیکن اصل میں وہ انہیں صرف اور صرف اپنی ضرورت کے لیے استعمال کرتے ہیں اور دیرے دیرے انہیں اپنی طرف متوجہ کرکے ایک دن ان سے اکیلے میں ملنے کی فرمائش کرتے ہے، پھر کچھ خواتین نوجوانوں کی یہ خواہش پوری بھی کرتے ہیں اور اس طرح وہ ایک ایسے دلدل میں پھنس جاتی ہے جہاں سے پھر اس کا نکلنا ناممکن ہوجاتا ہے کیونکہ ضرورت جب تک ہوگی وہ رابطہ رکھتا ہے جب ضرورت ختم ہوگی تو وہ رابطہ چھوڑ دے گا اور اس خاتون کی زندگی برباد ہوجائے گی کیونکہ تب وہ نہ گھر کی رہتی ہے نہ گھاٹ کی، اس کے بچوں کا مستقبل تباہ ہوجاتا ہے خاوند بھی اس کو چھوڑ دیتا ہے اور یہ معاشرہ بھی پھر اس کو جینے نہیں دیتا۔

مجھے بہت ہی افسوس کےساتھ کہنا پڑ رہا ہے کہ ہمارا معاشرہ اور نوجوان غلط راستے کی جانب بڑھ رہے ہیں کیونکہ اس راستے میں تباہی اور بربادی کے علاوہ کچھ نہیں رکھا۔

میں اس حوالے سے بھی بات کرنا چاہوں گی کہ محبت کے نام پہ نہ صرف شادی شدہ خواتین کے ساتھ زیادتی ہورہی ہے بلکہ آجکل تو غیر شادی شدہ لڑکیوں کو بھی محبت کے جھوٹے جال میں پھنسا کر نوجوان پھر کہیں اور ماں باپ کی مرضی سے شادی کرلیتے ہیں، کہتے ہیں مجبوری ہے اس لیے شادی نہیں کرسکتا جب اپنی مجبوری کا پتہ تھا تو محبت کے دعوے کیوں کیے تھے اور شادی کا جھانسہ کیوں دیا تھا لیکن ایک بار یہ ضرور سوچنا چاہیے کہ جو کروگے ویسا بھروگے یعنی اگر کوئی آج ایک لڑکی کو دھوکہ دیتا ہے تو کل کو اس کے گھر میں موجود خواتین بھی کسی سے دھوکہ کھا سکتی ہیں۔

آجکل کے نوجوان لڑکیوں اور لڑکوں سے میری یہی درخواست ہے کہ محبت کرنا کوئی جرم نہیں ہے لیکن محبت کرتے وقت اپنے اقدار اور روایات کو بھولنا نہیں چاہیے کیونکہ ایک غلطی پورے خاندان کی بدنامی کا باعث بن جاتی ہے۔ اگر کسی لڑکے کو کوئی لڑکی پسند ہو تو تعلق رکھنے کی بجائے وہ سیدھا جاکے اس کا ہاتھ مانگ لے اور عزت سے بیاہ کے اپنے گھر لے آئے۔ لڑکیاں بھی ایسے لوگوں سے خود کو دور رکھنے کی کوشش کریں جو ٹائم پاس کرنے والے ہو اور محبت کے نام پر دھوکہ دینے والے ہو کیونکہ عزت ہی سب کچھ ہے۔

Show More

متعلقہ پوسٹس

Back to top button