جرائم

سقوط کابل: پاکستان میں دہشتگردی کے 15 واقعات میں 99 افراد جاں بحق 343 زخمی

عارف حیات

سقوط کابل کے بعد پاکستان میں دہشت گردی کے 15 واقعات رونما ہوئے جن میں 99 افراد جاں بحق ہوئے جبکہ 343 افراد زخمی ہوئے ہیں۔ رواں ماہ 4 مارچ کو پشاور کے کوچہ رسالدار میں خودکش دھماکہ سب سے بڑا افسوسناک واقعہ ہے۔

سب سے زیادہ دہشت گردی کے واقعات بلوچستان میں آٹھ، خیبر پختونخوا میں چار، پنجاب میں دو اور سندھ میں ایک واقعہ پیش آیا۔

خیبر پختونخوا میں سب سے زیادہ 71 افراد جاں بحق ہوئے، بلوچستان میں 17 افراد لقمہ اجل ہوئے، سندھ میں 11 اور پنجاب میں 6 افراد جاں بحق ہوئے۔

گذشتہ سال اگست سے لے کر رواں سال مارچ تک سب سے زیادہ دہشتگردی کے واقعات بلوچستان میں پیش آئے جن میں کوئٹہ میں 6 واقعات، حب میں ایک اور ایک پسنی میں پیش آیا۔ بلوچستان میں دہشت گردی کے واقعات میں 17 افراد جان سے ہاتھ دھو بیٹھے جبکہ 50 افراد زخمی ہوئے۔

کوئٹہ میں 14 اکتوبر 2021 کو سمنگی روڈ پر دستی بم حملہ ہوا جس میں تین افراد زخمی ہوئے، گذشتہ سال 18 دسمبر کو کوئٹہ کے قندھاری بازار میں ہونے والے دھماکہ میں ایک شخص جاں بحق جبکہ 5 زخمی ہوئے تھے۔ 30 دسمبر 2021 کو کوئٹہ سائنس کالج کے قریب دھماکہ میں 4 افراد جاں بحق اور 15 زخمی ہوئے تھے۔ رواں سال 7 فروری کو کوئٹہ کے سریاب روڈ پر دھماکہ میں 2 سیکورٹی اہلکار زخمی ہوئے۔ 20 فروری کو پسنی ائیرپورٹ پر ریمونٹ کنٹرول دھماکہ میں ائیر فورس کی گاڑی کو نشانہ بنایا گیا جس میں ایک اہلکار زخمی ہوا۔

فروری کی 25 تاریخ کو کوئٹہ میں پولیس پر حملہ ہوا جس میں اسسٹنٹ سب انسپکٹر سمیت دو اہلکار جاں بحق ہوئے جبکہ ایک اہلکار زخمی ہوا۔

27 فروری کو حب میں ہونے والے دھماکہ میں بلوچستان عوامی پارٹی کے آغا حبیب شاہ جاں بحق ہوئے جن کے ساتھ 5 افراد بھی زخمی ہوئے۔

رواں ماہ دو مارچ کو کوئٹہ کے فاطمہ جناح روڈ پر پولیس وین کے قریب دھماکہ ہوا جس میں ڈی ایس پی سمیت تین افراد جاں بحق ہوئے جبکہ 24 افراد زخمی ہوئے۔

خیبر پختونخوا میں دہشت گردی کے چار واقعات رونما ہوئے، جن میں 71 افراد جاں بحق ہوئے جبکہ 201 افراد زخمی ہوئے۔
باجوڑ میں دو ریموٹ کنٹرول اور بم دھماکے ہوئے، پشاور کے مضافاتی علاقہ میں وفاقی وزیر شبلی فراز کو نشانہ بنایا گیا جبکہ پشاور کے اندرون شہر میں جامع مسجد کوچہ رسالدار میں خون کی ہولی کھیلی گئی۔ مارچ کی 4 تاریخ کو پشاور کی جامع مسجد کوچہ رسالدار پر خودکش حملہ ہوا جس میں 65 افراد لقمہ اجل ہوئے اور 194 افراد زخمی ہوئے۔

ضلع باجوڑ میں 20 اکتوبر 2021 کو سیکورٹی اہلکار پر ریموٹ کنٹرول دھماکہ ہوا جس میں 4 اہلکار شہید جبکہ 2 اہلکار زخمی ہوئے۔

گذشتہ سال 19 دسمبر کو باجوڑ میں بم دھماکہ ہوا جس میں 2 افراد جاں بحق چار افراد زخمی ہوئے تھے۔ 19 دسمبر 2021 کو پشاور کے قریب سابق فرنٹیئر ریجن میں وفاقی وزیر شبلی فرار پر حملہ ہوا جس میں ڈرائیور اور پولیس اہلکار زخمی ہوئے۔

گذشتہ سال 19 اگست کو صوبہ پنجاب کے شہر بہاولنگر میں بم دھماکہ ہوا جس میں 3 افراد جاں بحق اور 50 سے زائد زخمی ہوئے۔ رواں سال 20 جنوری کو لاہور کے انار کلی بازار میں دھماکہ سے 3 افراد جاں بحق اور 26 افراد زخمی ہوئے۔

صوبہ سندھ کے دارالحکومت کراچی میں بلدیہ کے علاقہ میں 15 اگست 2021 کو گرنیڈ حملہ ہوا جس میں 11 افراد جان سے ہاتھ دھو بیٹھے جبکہ 9 افراد زخمی ہوئے۔

Show More

متعلقہ پوسٹس

Back to top button