سوات میں دو خواتین اور ایک بچی کو قتل کس نے کیا؟
رفیع اللہ خان
سوات کی تحصیل مٹہ کے علاقے چپریال کے گاؤں اونڑہ میں میرداد نامی شخص کے گھر دو خواتین اور ایک چھ سالہ بچی کی لاشیں ملی ہیں۔
ٹی این این کے ساتھ اس حوالے سے بات چیت میں مٹہ سرکل کے ڈی ایس پی پیر سید نے بتایا کہ انہیں اطلاع ملی کہ گھر میں دو خواتین سمیت ایک کمسن بچی کی لاشیں پڑی ہیں جس پر وہ پولیس ٹیم کے ہمراہ جائے وقوعہ پر پہنچ گئے جہاں تین لاشیں 80 سالہ کابلے بی بی بیوہ میر داد خان، 25 سالہ جہاں بیگم زوجہ تاج محمد اور 6 سالہ روبینہ دختر شاہ زمین پڑی تھی جنہیں پولیس نے تحویل میں لے کر پوسٹ مارٹم کے لئے مٹہ ہسپتال منتقل کر دیا، اس کے علاوہ 6 ماہ کی بچی فاطمہ معجزانہ طور پر بچ گئی ہے، وہ بھی اس وقت گھر میں موجود تھی۔
ڈی ایس پی مٹہ نے بتایا کہ گھر کے تمام مرد محنت مزدوری کے لئے پنجاب گئے ہوئے ہیں اور اس افسوس ناک واقعہ کے دوران گھر کا کوئی مرد وہاں موجود نہیں تھا۔
انہوں نے بتایا کہ اہل علاقہ کے بیان کے مطابق جاں بحق ہونے والی خواتین پر جنگلی جانور نے حملہ کیا ہے جس سے تینوں کی موت واقع ہوئی، خواتین اور بچی کے سر پر زخم کے نشانات تھے تاہم انہوں نے تینوں لاشوں کو پوسٹ مارٹم کے لئے مٹہ ہسپتال منتقل کر دیا ہے اور اصل حقائق پوسٹ مارٹم رپورٹ آنے کے بعد ہی سامنے آئیں گے۔ ان کا بتانا تھا کہ پولیس نے ابتدائی تفتیش شروع کر دی ہے اور جلد ہی قتل کے اصل محرکات سامنے آ جائیں گے۔
دوسری جانب علاقے کے ایک شخص نے نام ظاہر نا کرنے کی شرط پر بتایا کہ بظاہر خواتین کو سر پر وار کر کے قتل کیا گیا ہے کیونکہ تینوں جاں بحق افراد کے سروں پر زخم کے نشانات واضح نظر آ رہے تھے۔
ادھر سوات میں خواتین کے حقوق کیلئے کام کرنے والی سماجی خاتون اقبال جہان نے بتایا کہ ایسے واقعات ماضی میں بھی دیکھے گئے ہیں جہاں خواتین کو غیرت کے نام پر قتل کیا جاتا تھا اور پھر اس کو خودکشی کا نام دیا جاتا تھا۔
انہوں نے بتایا کہ اگر واقعی کسی خونخوار جانور نے ان کی جان لی ہے تو کیا علاقے کے لوگوں نے جانور کو دیکھا ہے اور اگر دیکھا ہے تو لوگوں نے کوئی مزاحمت کی؟ انہوں نے یہ سوال بھی اٹھایا کہ پورے علاقے میں جانور ایک گھر میں کیسے گھس گیا اور کس طرح ایک چھ ماہ کی بچی زندہ بچ گئی۔
اقبال جہان کے مطابق اس واقعہ سے کئی شکوک و شبہات جنم لے رہے ہیں لہٰذا اس واقعہ کی فوری طور پر غیرجانبدارانہ انکوائری کی جائے اور خواتین کو انصاف فراہم کیا جائے۔
خیال رہے کہ ابھی کچھ ہی روز قبل سوات میں نئی نویلی دلہن کو شوہر سمیت ذبح کر کے قتل کر دیا گیا تھا۔ تھانہ چارباغ پولیس کے مطابق قتل کئے گئے دونوں میاں بیوی کی عمریں 19 سے 20 سال کے درمیان اور دونوں کوہستان کے رہائشی تھے۔