تیراہ کے نادرا دفتر میں آتشزدگی، تمام ریکارڈ اور اوزار جل کر راکھ کا ڈھیر بن گئے
خادم آفریدی
باڑہ: وادی تیراہ میدان میں نادرا سنٹر اور احساس پروگرام کے دفاتر میں اچانک آگ بھڑک اٹھی تین ہزار کارڈز سمیت تمام ریکارڈ اور اوزار جل کر راکھ کا ڈھیر بن گئے، 1122 ریسیکو عملہ نہ ہونے کی وجہ سے آگ بھڑکنے لگی جبکہ عوام تماشہ دیکھتے رہے۔
زرائع کے مطابق تحصیل باڑہ سب ڈویژن کے دورافتادہ پہاڑی علاقے وادی تیراہ میدان میں قائم واحد نادرا سنٹر میں اچانک آگ بھڑک اٹھی، مقامی لوگوں نے آگ بجھانے کی کوشش کی لیکن ناکام ہو گئے تاہم عملہ محفوظ رہا جبکہ واحد لیپ ٹاپ کے علاوہ دیگر تمام ریکارڈ اور اوزار جل کر راک کا ڈھیر بن گئے۔
ٹی این این کے ساتھ اس حوالے سے ٹیلیفونک گفتگو میں مقامی مشر اصغر خان آفریدی نے بتایا کہ جب مقامی لوگوں نے آگ کے شعلے دیکھ لئے تو اپنی مدد آپ کے تحت آگ کو بجھانے کے لئے نادرا دفتر پہنچ گئے، لیکن بھڑکتی ہوئی تیز آگ کو بجھانے میں مقامی لوگ کامیاب نہیں ہوئے جبکہ آگ کا نظارہ ضرور کرتے رہے۔
اصغر خان نے کہا کہ ریسکیو 1122 اور فائر بریگیڈ عملہ اور گاڑیاں نہ ہونے کی وجہ سے لاکھوں کا نقصان ہونے کے ساتھ سرکاری بلڈنگ میں لگی آگ کو بجھانے کے لئے کوئی انتظام نہیں تھا جس کی وجہ سے تیراہ کے عوام نادرا سنٹر سے محروم ہو گئے۔
تیراہ نادرا سنٹر کے منیجر حشمت خان آفریدی نے واقعے کی تفصیلات بتاتے ہوئے کہا کہ واقعہ جنریٹر میں بجلی شارٹ سرکٹ کی وجہ سے پیش آیا۔ انہوں نے کہا کہ آج اتوار کے روز چھٹی تھی لیکن زیادہ سردی ہونے کی وجہ سے ہم جنریٹر کو دن میں ایک دو مرتبہ سٹارٹ کرتے ہیں تاکہ کل کے لیے جنریٹر کی سٹارٹنگ میں کوئی مسئلہ نہ ہو، ”جنریٹر کو گرم کرنے کے لیے سٹارٹ کرتے ہوئے بجلی کے شارٹ سرکٹ سے اچانک آگ بھڑک اٹھی، بلڈنگ میں لکڑی زیادہ استعمال ہونے کی وجہ سے تیزی کے ساتھ آگ پھیلنے لگی اور تمام سنٹر کو اپنی لپیٹ میں لے لیا جس کی وجہ سے تمام ریکارڈ اور اوزار جل کر راکھ ہو گئے، تیز بھڑکتی ہوئی آگ کی وجہ سے احساس پروگرام سنٹر بھی بھوری طرح جل کر خاکستر ہو گیا۔”
انصاف تاجر ایسوسی ایشن وادی تیراہ میدان کے صدر حاجی شیر محمد آفریدی نے واقعے کے حوالے سے بتایا کہ آج ریسکیو 1122 اور فائر بریگیڈ عملہ نہ ہونے کی وجہ تیراہ میدان کے عوام کا بہت بڑا نقصان ہوا، نہایت تیز بھڑکتی ہوئی آگ نے نہ صرف نادرا سنٹر بلکہ احساس پروگرام دفتر کو بھی اپنی لپیٹ میں لے لیا جس کی وجہ سے دفاتر میں موجود ریکارڈ اور اوزار جل کر راکھ کا ڈھیر بن گئے۔
شیر محمد آفریدی نے حکومت سے مطالبہ کیا کہ ایمرجنسی بنیادوں پر وادی تیراہ میدان کے عوام کی سہولت کے لیے ریسکیو 1122 اور فائر بریگیڈ عملے کی منظوری دی جائے۔
علاوہ ازیں انصاف تاجر ایسوسی ایشن وادی تیراہ میدان شیر محمد آفریدی اور مقامی مشر اصغر خان آفریدی نے اس واقعے کی شفاف انکوائری کا مطالبہ کیا ہے۔
مقامی مشر اصغر خان آفریدی نے کہا کہ اس سے پہلے بھی کئی واقعات رونما ہوئے ہیں، 5 دن پہلے زخہ خیل کے علاقہ دربار کے ایک گھر میں اچانک آگ بھڑک اٹھی لیکن ریسکیو 1122 نہ ہونے کی وجہ سے گھر جل کر خاک ہو گیا۔ انہوں نے حکومت سے مطالبہ کیا کہ تیراہ میدان کے لیے فوری طور پر ریسکیو سینٹر کی منظوری دی جائے تاکہ اس طرح واقعات میں مقامی لوگ نقصانات اٹھانے سے بچ سکیں۔