باڑہ: نامعلوم افراد نے کالعدم تنظیم لشکر اسلام کے سابق کمانڈر کو فائرنگ کر کے قتل کر دیا
خیال مت شاہ آفریدی
باڑہ ملک دین خیل میں نامعلوم افراد نے فائرنگ کر کے کالعدم تنظیم لشکر اسلام کے تسلیم شدہ کمانڈر کو قتل کر دیا۔
55 سالہ بختیار کو مسلح ہونے کے باوجود نامعلوم مسلح لوگوں نے موٹرکار سے نشانہ بنایا۔ مقتول کے قتل کی ذمہ داری تاحال کسی گروپ یا قبیلے نے قبول نہیں کی۔
زرائع کے مطابق جمعرات کی سہہ پہر نالہ دولت خیل کے علاقہ عظیم گل کلی میں رہائش پذیر 55 سالہ سابق شدت پسند کمانڈر بختیار ولد ریٹائرڈ صوبیدار میجر عیان خان اپنے گھر کے سامنے چہل قدمی کر رہا تھا کہ اس دوران موٹر کارمیں سوار مسلح افراد نے اس پر اندھادھند فائرنگ شروع کر دی جس سے وہ شدید زخمی ہوا جبکہ ملزمان موقع واردات سے فوری طور پر فرار ہونے میں کامیاب ہو گئے۔
مقامی لوگوں نے بختیار کو طبی امداد دینے لئے ہسپتال لے جانے کی کوشش کی لیکن وہ طبی امداد سے قبل دم توڑ گیا۔ مقامی لوگوں نے بتایا کہ نامعلوم افراد کی جانب سے فائرنگ کے دوران بختیار خان بھی مسلح تھا لیکن وہ جوابی فائرنگ سے قاصر رہا۔
واضح رہے کہ کمانڈر بختیار پر لشکر اسلام کے دور میں متعدد بے گناہ لوگوں کو ذبح کرنے کا الزام بھی عائد کیا جاتا ہے، علاقے میں سکیورٹی فورسز کے فیصلہ کن آپریشنوں کے دوران اس نے ہتھیار ڈال دیئے تھے، تسلیم ہونے کے بعد ڈی آر سی میں کئی عرصہ تک زیر تربیت رہا جبکہ بعد میں ضمانت پر رہائی کے بعد اپنے آبائی علاقہ نالہ میں رہائش پذیر تھا۔
یہ واضح رہے کہ سابق کمانڈر کا ایک جنگجو بھتیجا کمانڈر صلاح الدین کالعدم لشکر اسلام کی جھڑپوں میں جبکہ اس کا ایک بھائی تاج محمد عرف تاجے اور ایک اور بھتیجا افغانستان میں مارا جا چکا ہے۔
یہ بھی بتایا جاتا ہے کہ اس کے دو بھتیجوں اور بختیار کا قتل ذاتی دشمنی کا شاخسانہ ہے۔ مقتول کے بھائی آصف نے نامعلوم افراد کے خلاف رپورٹ درج کرتے ہوئے بتایا کہ ان کی کسی سے ذاتی دشمنی نہیں، فائرنگ کرنے والوں کے بارے میں معلوم ہونے پر وہ پولیس کو اطلاع دیں گے۔ پولیس نے نامعلوم افراد کے خلاف رپورٹ درج کر کے تحقیقات شروع کر دیں۔