پٹرولیم مصنوعات، بجلی کی قیمتوں میں اک بار پھر اضافہ
حکومت نے پٹرولیم مصنوعات کے ساتھ ساتھ بجلی کی قیمتوں میں بھی ایک بار پھر اضافہ کر دیا، پٹرول کی نئی قیمت 8 روپے اضافے سے 145 روپے جبکہ بجلی کی قیمت میں ایک روپے 68 پیسے تک کا اضافہ کر دیا گیا۔
نیشنل الیکٹرک پاور ریگولیٹری اتھارٹی (نیپرا) نے حکومتی درخواست پر بجلی کے بنیادی ٹیرف میں اضافے کی منظوری دیتے ہوئے محفوظ فیصلہ جاری کر دیا۔
نیپرا کی جانب سے جاری کردہ فیصلے کے مطابق بجلی کی بنیادی قیمتوں میں 1 روپے 68 پیسے فی یونٹ تک اضافہ کر دیا گیا جبکہ کمرشل و صنعتی صارفین کے لیے 1 روپے 39 پیسے فی یونٹ اضافہ کیا گیا۔ قیمتوں میں اضافے سے بجلی کے یونٹ کی قیمت 24 روپے 33 پیسے تک ہو گئی۔
300 یونٹ استعمال کرنے والے صارفین کے لیے بجلی کی قیمت 13 روپے 83 پیسے فی یونٹ ہو گئی جبکہ 400 سے 700 یونٹ استعمال کرنے والے صارفین 21 روپے 23 پیسے فی یونٹ ادا کریں گے۔ 700 اور زائد یونٹ استعمال کرنے والے صارفین کے لیے بجلی کے یونٹ قیمت 24 روپے 33 پیسے مقرر کی گئی۔ اضافے کا اطلاق لائف لائن اور 200 یونٹ استعمال کرنے والے صارفین پر نہیں ہو گا۔
بجلی کی قیمتوں میں اضافے کا اطلاق یکم نومبر سے اور کے الیکٹرک سمیت تمام صارفین پر ہو گا۔
دوسری جانب وزارت خزانہ کی جانب سے جاری نئے اعلامیے کے مطابق پٹرول کی قیمت میں 8 روپے 3 پیسے کا اضافہ کیا گیا جس کے بعد پٹرول کی نئی قیمت 137 روپے 79 پیسے سے بڑھ کر 145 روپے 82 پیسے ہو گئی جبکہ ہائی اسپیڈ ڈیزل کی قیمت 8 روپے 14 پیسے اضافے کے بعد 134 روپے 48 پیسے سے بڑھ کر 142 روپے 62 پیسے ہو گئی۔
اسی طرح مٹی کے تیل کی قیمت 6 روپے 27 پیسے اضافے کے بعد 110 روپے 26 پیسے سے بڑھ کر 116 روپے 53 پیسے اور لائٹ ڈیزل آئل کی نئی قیمت 5 روپے 72 اضافے کے بعد 108 روپے 35 پیسے سے بڑھ کر 114 روپے7 پیسے ہو گئی۔
وزارت خزانہ کا کہنا ہے کہ ریکوری میں کمی کے سبب پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں اضافہ ناگزیر تھا، اگر اوگرا کی سمری کے مطابق پیسے بڑھاتے تو قیمتوں میں مزید اضافہ ہوتا۔