”پولیس نے بقایاجات نہیں دیئے جس کی وجہ سے اپنی والدہ کا علاج نا کر سکا”
پاراچنار کے غریب دکاندار نے محکمہ پولیس سے دو لاکھ روپے سے زائد رقم کی عدم ادائیگی کے خلاف عدالت کا دروازہ کھٹکھٹا دیا ہے اور اعلی حکام سے فوٹو سٹیٹ اور سٹیشنری کے بقایاجات ادا کرانے کا مطالبہ کیا ہے۔
پاراچنار میں دیگر دکانداروں کے ہمراہ پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے غریب دکاندار زاہد حسین کا کہنا تھا کہ وہ بیس سال سے پاراچنار کچہری میں فوٹو سٹیٹ مشین اور سٹیشنری کا کام کرتا ہے، فاٹا انضمام کے بعد وہ دو سال سے محکمہ پولیس کیلئے فوٹو سٹیٹ اور سٹیشنری دے رہا ہے، والدہ کے علاج کیلئے جب انہوں نے پولیس محکمے سے رقم کی ادائیگی کیلئے بار بار رابطہ کیا تو مقامی ذمہ دار افسران نے صاف انکار کر دیا۔
زاہد حسین کا کہنا تھا کہ اب مجبوراً انہوں نے عدالت سے بھی رجوع کر لیا ہے۔ زاہد حسین نے اعلی حکام سے فوری طور پر دو لاکھ روپے سے زائد رقم کی ادائیگی کا مطالبہ کیا ہے اور کہا ہے کہ رقم نہ ملنے کی وجہ سے وہ اپنی بیمار والدہ کا علاج نہ کر سکا اور والدہ بروقت اور مناسب علاج نہ ملنے کی وجہ سے جاں بحق ہو گئی۔