رپورٹ: محمد باسط خان
چارسدہ کے تحصیل تنگی میں منشیات کے عادی افراد کے لئے قائم ہسپتال میں ڈاکٹر کے مبینہ تشدد نے ایک مریض کی جان لے لی, جبکہ تشدد سے پانچ مریضوں کی حالت غیر ہوگئی, پولیس نے مقدمہ درج کرکے تفتیش شروع کردی.
چارسدہ کے تحصیل تنگی میں منشیات کے عادی افراد کے لئے قایم پرائیوٹ ہسپتال "سیو لائف” میں ڈاکٹر سید اختر ولد میر بادشاہ کے مبینہ تشدد سے وسیم جان سکنہ شیرپاؤ جاں بحق, جبکہ پانچ مریضوں کی حالت غیر ہوگئی جس کے بعد پولیس نے لاش کو پوسٹ مارٹم اور زخمی افراد کو ابتدائی طبی امداد کے لیے تنگی ہسپتال منقل کردیا ہے۔
واقع میں جان بحق ہونے والے وسیم کے لواحقین نے ڈاکٹر کیخلاف ایف آئی ار درج کرتے ہوئے پولیس کو بتایا کہ مقتول وسیم جان منشیات کا عادی تھا اور انہیں علاج معالجے کے لئے تنگی میں قائم سیو لائف ہسپتال میں داخل کرایا گیا تھا, لیکن ڈاکٹر نے علاج کی بجائے ان پر تشدد کیا جس سے اس کی موت واقع ہوگئی۔
ہسپتال میں لائے گئے ایک مریض سراج نے میڈیا کو بتاہا کہ مجھے اپنے ماموں نے علاج معالجے کے لئے اسی ہسپتال میں داخل کروایا تھا, لیکن ڈاکٹر ہسپتال میں پانچ افراد کیساتھ ملکر ہمیں ہتھکڑی پہنا کر تشدد کرتے رہے, زیادہ مار کیوجہ سے ہماری حالت غیر ہوگئی جسکے بعد ہمیں ہسپتال لایا گیا. انہوں نے ڈاکٹر پر الزام عائد کرتے ہوئے کہا کہ ڈاکٹر ہمارے منہ میں کپڑا ڈال کر ہمیں پائپ کے ذریعے مارتے اور کہتے کہ میں اپ لوگوں کو مار بھی دوں تب بھی اپکا پوچھنے والا کوئی نہیں، انہوں نے اعلی حکام سے نوٹس لینے کا مطالبہ کردیا ہے.
دوسری جانب ڈی ایس پی تنگی سرکل اسحاق خان نے ٹی این این سے رابطہ کرنے پر بتایا کہ ملزم کیخلاف دفعہ 322 کے تحت مقدمہ درج کردیا گیا جبکہ ڈاکٹر موقع سے فرار ہوچکا ہے جسکی گرفتاری کے لئے چھاپے مارے جارہے ہیں. پولیس کے مطابق ہسپتال کو بند کردیا گیا ہے.