افغان آرمی چیف کو عہدے سے برطرف کردیا گیا
افغان صدر اشرف غنی نے آرمی چیف کو عہدے سے برطرف کردیا۔ افغان میڈیا کے مطابق صدر اشرف غنی نے آرمی چیف عبدالولی احمد زئی کو فوری طور پر عہدے سے برطرف کیا جس کے بعد جنرل ہیبت اللہ علی زئی کو نیا آرمی چیف تعینات کردیا گیا ہے۔
افغانستان سے امریکی انخلا کے بعد صورتحال انتہائی خراب ہوچکی ہے اور ملک میں کئی صوبوں کے دارالحکومت پر طالبان نے کنٹرول حاصل کرلیا ہے جب کہ طالبان کی دارالحکومت کابل کی طرف بھی پیش قدمی جاری ہے۔ صوبے فاراہ، ،بدخشاں ، بغلان ،نمروز ،جوزجان، قندوز، سرائے پل، تخار اورسمنگان پرطالبان کا قبضہ ہے جب کہ ایبک، قندوز، تالقان، شبرغان او ر زَرنج بھی طالبان کے زیر قبضہ آچکے ہیں۔
بھارت نے قندھار کے بعد افغان شہر مزار شریف سے بھی قونصل خانے کے عملے اور شہریوں کو واپسی کی ہدایت کردی جبکہ قونصل خانے کو بھی بند کردیا گیا ہے۔ امریکا کے صدر جو بائیڈن نے افغان رہنماؤں پر زور دیا ہے کہ وہ طالبان کے خلاف متحد ہو کر لڑیں۔
صدر جوبائیڈن نے اپنے ایک بیان میں کہا کہ افغانستان سے امریکی فوج کے انخلا کے فیصلے پر کوئی پچھتاوا نہیں ہے، افغان حکومت کی حمایت کا سلسلہ جاری رکھیں گے۔
افغان طالبان کا کہنا ہے کہ قطر میں ہونے والے کثیر الجہتی مذاکرات کی کامیابی کے لیے پرعزم ہیں۔ دوحہ میں افغان امن عمل کے حوالے سے تین روزہ کثیر الجہتی اجلاس میں مذاکرات کے ذریعے افغانستان کے سیاسی حل پر اتفاق اور پائیدار امن کے لیے سیاسی تصفیے پر زور دیا جائے گا۔