مہاجرین کی کشتی تباہ ہونے سے 140 افراد ڈوب کر ہلاک
سینیگال میں مہاجرین کی کشتی تباہ ہونے سے 140 افراد ڈوب کر ہلاک ہو گئے۔
غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق اقوام متحدہ کی ایجنسی برائے مہاجرین نے واقعے کو رواں سال اب تک کشتیاں یا چھوٹے بحری جہاز تباہ ہونے کے باعث ڈوب کر ہونے والی ہلاکتوں میں سب سے خطرناک واقعے قرار دیا ہے جس میں 140 افراد کی ہلاکت کی تصدیق ہو چکی ہے۔
میڈیا رپورٹس کے مطابق تباہ ہونے والی کشتی میں 200 افراد سوار تھے جن میں سے 59 افراد کو سینیگال اور سپین کی بحریہ سمیت قریب ہی موجود مچھیروں نے ریسکیو کر لیا جب کہ ڈوبنے والوں میں سے 20 افراد کی لاشیں بھی نکالی جا چکی ہیں۔
اقوام متحدہ کے ادارہ برائے مہاجرین کے مطابق کشتی مغربی سینیگال کے ساحل سے اسپین کے کینیری آئس لینڈ کے لیے روانہ ہوئی تھی جس میں چند گھنٹے بعد ہی آگ لگ گئی۔
اقوام متحدہ کے ادارے نے حادثے پر افسوس کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ گزشتہ ہفتے بھی اسی ساحل میں ایک کشتی تباہ ہوئی تھی جس کے بعد وسطی بحیرہ روم میں کشتی تباہ ہونے ہونے کا یہ چوتھا واقعہ ہے۔
اقوام متحدہ کا کہنا ہےکہ ایک اندازے کے مطابق اس سال مغربی افریقا سے کینیری آئس لینڈ کی طرف مہاجرین کی تقریباً 11 ہزار سے زائد کشتیاں روانہ ہوئیں۔
اقوام متحدہ کے ادارہ برائے مہاجرین نے حکومتوں اور عالمی برداری پر زور دیا کہ وہ انسانی سمگلنگ کے ایسے نیٹ ورکس کے خلاف متحد ہوں جو مایوس نوجوانوں سے فائدہ اٹھاتے ہیں۔