بین الاقوامی

طالبان اور افغان حکومت کے درمیان مذاکرات کا آغاز آج قطر میں ہوگا

طالبان اور کابل حکومت کے درمیان بین الافغان مذاکرات آج سے قطر میں شروع ہونے جا رہے ہیں۔

عالمی خبر رساں ادارے کے مطابق طالبان اور افغان حکومت کے درمیان ہونے والی تاریخی امن مذاکرات تمام رکاوٹوں کو عبور کرنے اور کئی ماہ تاخیر کے بعد  آج بروز ہفتے سے دوحہ میں شروع ہو رہے ہیں۔ یہ طالبان اور افغان حکومت کے نمائندوں کی پہلی ملاقات ہوگی۔

ادھر امریکا کے وزیر خارجہ مائیک پومپیو نے قطر کی حکومت کی جانب سے تاریخ کا اعلان کیے جانے کا خیر مقدم کیا ہے۔غیرملکی خبررساں ادارے کے مطابق ایک بیان میں قطری حکومت نے اعلان کیا کہ بین الافغان مذاکرات ہفتے سے دوحہ میں ہوں گے، فریقوں کے درمیان یہ اہم براہ راست مذاکرات افغانستان میں دائمی امن لانے کی جانب پیش قدمی کی علامت ہیں۔طالبان وفد کے ترجمان محمد نعیم وردک کے مطابق یہ افتتاحی میٹنگ ہے۔دوسری جانب امریکی وزیر خارجہ مائیک پومپیو کا کہنا تھا کہ یہ تاریخی لمحہ اور افغانستان کے لیے بہترین موقع ہے کہ وہ 40 برس سے جاری جنگ اور خونریزی ختم کرے۔

واضح رہے کہ مذاکرات کی تاریخ کا اعلان کیے جانے سے پہلے طالبان کے وہ 6 قیدی کابل سے دوحہ منتقل کردیے گئے ہیں جن کی رہائی کا طالبان نے مطالبہ کیا تھا مگران کی رہائی کی فرانس اور آسٹریلیا نے مخالفت کی تھی۔

افغان حکومت کی 21 ارکان پر مشتمل مذاکراتی ٹ ٹیم میں عبد اللہ عبداللہ سمیت دیگر وزرا اور ایک خاتون رکن فوزیہ کوفی بھی شامل ہیں جب کہ طالبان کی 21 رکنی کمیٹی کی قیادت مولوی عبدالحکیم کریں گے، ٹیم کے دیگر ارکان میں رہبر شوریٰ کے 13 ارکان بھی شامل ہیں۔

طالبان کمیٹی کے سربراہ مولوی عبدالحکیم ملا ہیبت اللہ اخوندزادہ کے قریبی ساتھی سمجھے جاتے ہیں اور وہ اس وقت طالبان کے زیر اثر علاقوں میں عدالتی نظام کے سربراہ بھی ہیں۔ امریکی وزیر خارجہ مائیک پومپیو بھی صدر ٹرمپ کی ہدایت پر قطر میں ہونے والے مذاکرات میں شرکت کریں گے۔ مائیک پومپیو نے امید ظاہر کی ہے کہ اس تاریخی موقع کو ضائع نہیں کیا جائے گا۔

واضح رہے کہ امریکا اور طالبان کے درمیان امن معاہدہ 29 فروری کو طے پایا تھا جس کے بعد بین الافغان مذاکرات مارچ کے مہینے میں ہونا تھے لیکن 5 ہزار طالبان اسیروں کی رہائی کے عمل میں تاخیر کی وجہ سے بین الافغان ٹاک تعطل کا شکار رہے تھے.

 

Show More

متعلقہ پوسٹس

Back to top button