انسانی ہمدردی کی بنیاد پر افغان نوزائیدہ بچے کا پاکستان میں مفت علاج

محراب شاہ آفریدی
انسانی ہمدردی کی بنیاد پر پاکستان نے افغان نوزائیدہ بچے کے والدین کو بغیر سفری دستاویزات کے طورخم بارڈر کے ذریعے ملک میں داخلے کی اجازت دے دی، تاکہ وہ اپنے شدید بیمار بچے کا علاج کروا سکے۔
تفصیلات کے مطابق چھ ہفتے کے افغان نوزائیدہ بچے کو تشویشناک حالت میں پشاور کے حیات آباد میڈیکل کمپلیکس میں گزشتہ سات روز سے داخل کیا گیا تھا۔ تاہم بچے کے والدین کے پاس ضروری سفری دستاویزات نہ ہونے کے باعث وہ افغانستان میں ہی رکے ہوئے تھے۔
صورتحال کی سنگینی کو دیکھتے ہوئے آئی جی ایف سی نارتھ میجر جنرل انجم ریاض نے انسانی ہمدردی کے تحت فوری طور پر طورخم بارڈر سے والدین کو پاکستان میں داخل ہونے کی اجازت دی۔
ادھر آفریدی میڈیکل کمپلیکس کے منیجنگ ڈائریکٹر شاجہان آفریدی نے بچے کو فوری طور پر اپنے اسپتال میں مفت علاج کے لیے داخل کیا۔
ان کا کہنا تھا، ’’یہ صرف ایک بچہ نہیں، بلکہ انسانیت کا معاملہ ہے۔ ہمارے اسپتال میں پہلے بھی کئی غریب اور بے سہارا مریضوں کا مفت علاج کیا گیا ہے۔ افغان عوام ہمارے بھائی ہیں اور ان کی مدد ہمارا انسانی فرض ہے۔‘‘
شاجہان آفریدی نے سیکیورٹی اداروں کے بروقت تعاون پر ان کا شکریہ ادا کیا اور کہا کہ اگر بچے کے والدین کو وقت پر پاکستان داخل ہونے کی اجازت نہ دی جاتی تو بچے کی جان خطرے میں پڑ سکتی تھی۔