افغانستان کے صوبہ ننگرہار اور جلال آباد میں طالبان کی ریلی کے دوران ‘پژواک ‘اور ‘آریانا نیوز’ کے فوٹو گرافروں پر تشدد جبکہ ریلی پر ہوائی فائرنگ کی ویڈیو سامنے آگئی۔
سوشل میڈیا پر وائرل ویڈیو میں مذکورہ نیوز کے صحافیوں نے کہا ہے کہ آج ننگرہار اور جلال آباد میں افغانستانی پرچم کی حمایت میں ریلی نکالی گئی تھی اور وہ بھی اس ریلی کے کوریج اور بازاروں کی صورتحال دیکھنے گئے تھے کہ اس دوران طالبان نے ریلی پر ہوائی فائرنگ شروع کردی جس سے بھگڈرا مچ گیا جبکہ بھگڈر میں کئی مظاہرین کی زخمی ہونے کی اطلاعات سامنے آئی ہیں۔
ویڈیو میں ایک صحافی نے روتے ہوئے کہاکہ ‘ صبح ساڑھے آٹھ بجے ہم بازار کے حالات دیکھنے کیلئے نکلے کہ معلوم کرسکے بازار میں کیا چل رہا ہے، ہم جب بازار پہنچے تو طالبان گاڑیوں میں جارہے تھے، ہم نے ان کی تصاویر لئے تب کوئی مسلہ نہیں تھا، لیکن جب ریلی کی شکل میں لوگ آرہے تھے اور ہاتھوں میں افغانستان کا جھنڈا اٹھاکر افغانستان زندہ باد کے نعرے لگا رہے تھے ، اس دوران ہم ریلی میں شریک لوگوں کی ویڈیوز بنارہے تھے کہ اچانک بندوقوں کی وار سے ہمیں پیچھے سے مارنا شروع کردیا گیا، ہمیں مارا پیٹا گیا، دس بارہ بندے ہمارے ارد گرد تھے’
صحافی کے مطابق دیگر طالبان بھی ہمیں مارنے کے نیت سے آئے لیکن ریلی میں شریک لوگوں نے ہمیں ان سے چھٖڑایا اور ایک طرف بٹھادیا کہ اس دوران طالبان نے ریلی پر ہوائی فائرنگ شروع کردی۔
انہوں نے مزید کہا کہ طالبان نے اتنی فائرنگ کی جیسے کہ دو ممالک کے درمیان جھگڑا چل رہا ہے جس کی وجہ سے لوگوں نے خوف اور ڈر کے مارے اپنی دکانیں بند کرکے وہاں سے بھاگنے پر مجبور ہوگئے۔