کابل: سکول کے باہر دھماکہ، طلبہ طالبات سمیت 55 سے زائد جاں بحق
افغانستان کے دارالحکومت کابل کے اسکول کے باہر کار بم دھماکے میں کم از کم 55 افراد ہلاک اور 150 سے زائد زخمی ہو گئے۔
غیر ملکی میڈیا کے مطابق زخمیوں میں زیادہ تر طالبات شامل ہیں اور افغان صدر اشرف غنی نے اس حملے کا الزام طالبان پر عائد کیا ہے۔ جبکہ دوسری جانب طالبان نے حملے میں ملوث ہونے کی تردید کی ہے۔
أفغانستان کے سرکاری زرایع کا کہنا ہے کہ حملے میں اب تک 55 افراد ہلاک اور 150 سے زائد زخمی افراد زخمی ہو چکے ہیں۔
وزارت داخلہ کے ایک سینئر عہدیدار نے نام ظاہر نہ کرنے کی شرط پر غیرملکی خبررساں ایجنسی رائٹرز کو بتایا کہ سید الشہدا اسکول سے لائی جانے والی زیادہ تر لاشیں طلبہ کی ہیں۔
یہ دھماکہ دشت برچی کے علاقے میں اسکول کے مرکزی دروازے کے سامنے ہوا، دھماکے میں ہلاک افراد میں سے سات سے آٹھ وہ طالبات تھیں جو اسکول ختم ہونے کے بعد گھر جا رہی تھیں۔
وزارت داخلہ کے ترجمان طارق آریان کے مطابق دھماکے میں 30 افراد ہلاک اور 52 زخمی ہوئے لیکن ابھی تک یہ واضح نہیں ہو سکا کہ اسکول کو کیوں ہدف بنایا گیا۔
کابل ان دنوں ہائی الرٹ پر ہے کیونکہ واشنگٹن نے گزشتہ ماہ اعلان کیا تھا کہ 11 ستمبر تک تمام امریکی فوجیوں کا افغانستان سے انخلا ہو جائے گا اور افغان حکام کے مطابق اس اعلان کے بعد طالبان نے ملک بھر میں حملے تیز کر دیے ہیں۔
افغان صدر اشرف غنی نے حملے کا الزام طالبان پر عائد کیا۔
اشرف غنی نے کہا کہ طالبان اپنی ناجائز جنگ اور تشدد کو بڑھا کر ایک بار پھر یہ ظاہر کر چکے ہیں کہ وہ ناصرف موجودہ بحران کو پرامن طریقے سے پر حل کرنے میں ہچکچاہٹ کا شکار ہیں بلکہ وہ صورتحال کو پیچیدہ بھی بنانا چاہتے ہیں۔
تاہم ابھی تک کسی بھی گروپ نے ہفتے کو کیے گئے ان حملوں کی ذمے داری قبول نہیں کی جبکہ طالبان کے ترجمان ذبیح اللہ مجاہد نے بھی اس حملے میں اپنے گروپ کے ملوث ہونے کی تردید کرتے ہوئے واقعے کی مذمت کی ہے۔
وزارت تعلیم کی ترجمان نجیبہ آریان نے رائٹرز کو بتایا کہ یہ لڑکیوں اور لڑکوں کے لیے ایک مشترکہ ہائی اسکول ہے جس میں تین شفٹوں میں تعلیم دی جاتی ہے اور اسکول کی دوسری شفٹ طالبات کے لیے مختص ہے۔
انہوں نے بتایا کہ زخمیوں میں زیادہ تر طالبات ہیں۔
پاکستان کا اظہار مذمت
پاکستان نے افغانستان کے دارالحکومت کابل کے ایک اسکول میں حملوں کی شدید مذمت کی ہے۔
پاکستان نے کابل کے ایک اسکول میں حملوں کی مذمت کرتے ہوئے حکومت اور افغانستان کے عوام سے دلی تعزیت کی ہے۔
دفتر خارجہ سے جاری بیان کے مطابق پاکستان نے زخمیوں کی جلد صحتیابی کے لیے دعا کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان ہر قسم کی دہشت گردی کی مذمت کرتا ہے۔
بیان میں کہا گیا کہ دکھ کی اس گھڑی میں پاکستان دہشت گردی کے ناسور کے خاتمے کی جدوجہد میں افغان بھائیوں کے ساتھ کھڑا ہے اور پاکستان، افغانستان میں امن، خوشحالی اور ترقی کے لیے اپنا تعاون جاری رکھے گا۔