کیا قبائلی اضلاع میں 2 جولائی کو انتخابات ہونگے؟

قبائلی اضلاع کے لیے قومی اور صوبائی اسمبلی کی نشستوں میں اضافے کے حوالے سے 26 ویں آئینی ترمیم قومی اسمبلی سے منظور ہوچکی ہے جس کے بعد قبائلی اضلاع میں 2 جولائی کو ہونے والی صوبائی اسمبلی کے انتخابات ممکنہ طور پر معطل ہوسکتے ہیں تاہم معطلی کے حوالے سے واضح احکامات نے ملنے کی وجہ سے الیکشن کمیشن انتخابات کے لیے تیاری میں مصروف ہے۔
اس سلسلے میں آج بروز جمعرات الیکشن کمیشن نے 16 نشستوں پر ہونے والے انتخابات کے لیےحتمی امیدواروں کے حوالے سے معلومات شائع کی ہے۔
الیکشن کمیشن کے مطابق صوبائی اسمبلی کی نشستوں پر ہونے والے انتخابات کے لیے کل 437 امیدواروں نے کاغذات نامزدگی جمع کئے۔
الیکشن کمیشن کے مطابق خواتین کی مخصوص 4 نشستوں کے لئیے 30 امیدواروں نے کاغذات نامزدگی جمع کئے۔ اقلیتی مخصوص واحد نشست کے لئیے 9 امیدواروں نے کاغذات نامزدگی جمع کئے۔
الیکشن کمیشن کے ذرائع کے مطابق جنرل نشستوں پر 23 امیدواروں کے کاغذات نامزدگی مسترد ہوئے جبکہ 414 امیدواروں کے کاغذات نامزدگی منظور ہوئے۔
خواتین کی مخصوص نشستوں پر 22 امیدواروں کے کاغذات نامزدگی مسترد ہوئے جبکہ 8 امیدواروں کے کاغذات نامزدگی منظور ہوئے۔
اسی طرح اقلیتی مخصوص نشستوں پر 6 امیدواروں کے کاغذات نامزدگی مسترد ہوئے جبکہ 3 امیدواروں کے کاغذات نامزدگی منظور ہوئے۔
ریٹرنگ آفیسرز کے خلاف اپیلیٹ ٹریبونل میں کل 6 اپیلیں دائر کی گئیں ہیں۔
خیال رہے کہ 26 ویں آئینی ترمیمی بل 13 مئی کو قومی اسمبلی سے متفقہ طور پر منظور کیا گیا تھا۔