قبائلی اضلاع

پی ٹی ایم والوں کا موقف درست، لہجہ ٹھیک نہیں۔ وزیراعظم عمران خان

وزیراعظم عمران خان کا کہنا ہے کہ جو وزیرملک کیلیے فائدہ مند نہیں ہوگا اسے تبدیل کردوں گا۔

اورکزئی میں جلسہ عام سے خطاب کرتے ہوئے وزیراعظم نے پنجاب اور خیبرپختونخوا کے وزراء اعلیٰ کو پیغام دیتے ہوئے کہا کہ اپنی ٹیم پرنظر رکھنا ہمارا کام ہے، کسی بھی کھلاڑی نے کارکردگی نہیں دکھائی تو اسے تبدیل کردوں گا، میں نے اپنی ٹیم میں بھی بیٹنگ آرڈر تبدیل کیا ہے۔

عمران خان کا کہنا تھا کہ جب سے ہماری حکومت آئی ہے سارے مل کر کہتے ہیں حکومت فیل ہو گئی، ابھی 8 مہینے ہوئے ہیں، کیا اتنا بڑا جرم کیا ہے کہ حکومت ہٹا رہے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ جمہوریت نہیں چوری کا پیسہ خطرے میں آگیا ہے، ان کو ڈر ہے عمران خان 2 سال بھی رہے گا تو یہ سب جیل میں ہوں گے کیوں کہ ہرروز ان کی کرپشن کی داستانیں سامنے آرہی ہیں۔

عمران خان کا کہنا تھا کہ قرضے ملک پر اس لیے چڑھے کیوں کہ مشرف نے نواز شریف اور آصف زرداری کو این آر او دیا، این آر او ملنے کے بعد ان لوگوں کی آمدنی بڑھتی گئی اورملک پرقرضےچڑھتے گئے۔

انہوں نے کہا کہ لندن میں بیٹھا نوازشریف کا بیٹا کہتا ہے وہ پاکستانی نہیں اورجوابدہ نہیں، اب شہباز شریف اور اس کے بچوں کی کرپشن اورمنی لانڈرنگ سامنے آئی ہے۔

وزیراعظم نے کہا کہ پچھلے 10 سال حکمرانی کی اور چوری کی اور ملک کو لوٹا، آج سے 10 سال پہلے ملک پر6 ہزار ارب روپے کا قرضہ تھا، 6 ہزار ارب سے ملک پرقرضہ 10 سال میں 30 ہزار ارب کر دیا گیا، 3 گھرانوں نے چوری کرنا شروع کی، صرف ایک دن سود کی مد میں 6 ارب سے زیادہ دیتے ہیں۔

وزیراعظم عمران خان کا کہنا تھا کہ 27 سال پہلے اس علاقے میں آیا تھا اور دہشت گردی کے خلاف جنگ جب شروع ہونے کے بعد سارے قبائلی علاقوں میں پھرا، میں نے بار بار کہا کہ امریکہ کے کہنے پر فوج کو قبائلی علاقےمیں نہ بھیجا جائے لیکن اس میں قصور فوج کا نہیں بلکہ اس حکمران کا ہے جس نے امریکہ کے کہنے پر فوج ان علاقوں میں بھیجی۔

ان کا کہنا تھا کہ کسی اور وزیراعظم کو قبائلی علاقے کی وہ سمجھ نہیں جو مجھے ہے، مشرف کو قبائلی روایات اور تاریخ کا پتہ نہ تھا۔

وزیراعظم نے کہا کہ پاکستان قبائلیوں کی قربانیوں کو نہیں بھولے گا اور یہاں کے لوگوں کی پوری مدد کرے گا، ہم نے قبائلی علاقے کے لوگوں کو ترقی دینی ہے۔

انہوں نے کہا کہ جب جنگ ہوتی ہے تو بے قصورلوگ مارے جاتے ہیں، پختون تحفظ موومنٹ والے بات ٹھیک کرتے ہیں لیکن ان کا لہجہ ٹھیک نہیں، پی ٹی ایم پشتونوں کی تکلیف کی بات کرتی ہے اور لوگوں کو واقعی مشکلات کا سامنا کرنا پڑا، یہی باتیں میں 15 سال سے کررہا ہوں۔

عمران خان کا کہنا تھا کہ ایسا نہیں ہوسکتا کہ صرف لوگوں کو ظلم کے خلاف بھڑکایا جائے اور پھرکوئی حل پیش نہ کیا جائے، لوگوں کو اپنی فوج کے خلاف کرنے سے ملک کو اور قبائلی علاقوں کو کیا فائدہ ہوگا۔

ان کا کہنا تھا کہ ہمیں سوچنا چاہیے کہ آگے کیسے بڑھنا اور حالات بہتر کرنا ہے، حل یہ ہے کہ ظلم کا شکار لوگوں کے زخموں پر مرہم رکھنا ہے۔

وزیراعظم نے کہا کہ اورکزئی بہت خوبصورت علاقہ ہے، ہم نے ملک میں سیاحوں کیلئے سہولتیں بڑھانی ہیں جبکہ ساراعلاقہ سرمایہ کاری کیلئے کھولیں گے۔

ان کا کہنا تھا کہ ہرخاندان کو ہیلتھ انشورنس کارڈ دے رہے ہیں، حکومت کے پاس پیسے ہوتے تو کمزور طبقوں کو اٹھاتے، نوجوانوں کو نوکریاں دینا میری حکومت کا سب سے بڑاچیلینج ہے جب کہ مدرسے کے بچوں کی تعلیم کے لیے ہم پورا زور لگانے لگے ہیں، مدرسے میں پڑھنے والے بچوں کو روزگاردیں گے۔

Show More

متعلقہ پوسٹس

Back to top button