’ڈیمز نہیں بنائے گئے تو وانا سے لوگ ہجرت کرنے پر مجبور ہوجائینگے‘
ماہرین کا کہنا ہے کہ موسمی تبدیلی کے باعث پاکستان میں پانی کے ذخائر گھٹ رہے ہیں اگر وقت پر اس مسئلے کا حل نہیں نکالا گیا تو آئندہ چند برسوں میں اکثر علاقوں میں پانی کی قلت پیدا ہوگی۔

قبائلی ضلع جنوبی وزیرستان کے صدر مقام وانا بازار میں فاٹا یوتھ جرگہ کے زیر اہتمام علاقے میں سمال ڈیمز بنانے کے حق میں ایک بڑی ریلی نکالی گئی جس میں نوجوانوں سمیت قبائلی عمائدین اور عام لوگوں نے بڑی تعداد میں شرکت کی۔
ریلی کے شرکاء نے ہاتھوں میں پلے کارڈز اور بینرز اٹھا رکھے تھے جن پر علاقے کو خشک سالی سے بچانے سے متعلق نعرے درج تھے۔
ریلی کے شرکاٗ کا کہنا تھا کہ اگر وانا کے زرعی عالاقوں میں ڈیمز نہ بنائے گئے تو پانی کی قلت سے لوگ ہجرت کرنے پر مجبور ہونگے۔
اس موقع پر اسسٹنٹ کمشنر وانا فہید اللہ کا کہنا تھا کہ آئندہ سالانہ ترقیاتی بجٹ میں چھوٹے ڈیموں کی تعمیر کے لئے فنڈز مختص کیے جائیں گے۔
واضح رہے کہ پورے پاکستان کو مستقبل قریب میں پانی کی قلت کا مسئلہ درپیش ہے اور حکومت نے پانی کی کمی کو پورا کرنے لے لئے دو بڑے منصوبوں مومند اور دیامیر بھاشا ڈیموں کی تعمیر کا اعلان کیا ہے۔
ماہرین کا کہنا ہے کہ موسمی تبدیلی کے باعث پاکستان میں پانی کے ذخائر گھٹ رہے ہیں اگر وقت پر اس مسئلے کا حل نہیں نکالاگیا تو اگلے چند برسوں میں ملک کے بیشتر علاقوں کو پانی کی قلت کا سامنا ہوگا۔