اپنے علاقوں میں لیویز کی بجائے پولیس کی حکمرانی ہرگز قبول نہیں کریں گے۔ عمائدینِ احمدزئی وزیر
بنوں کے قاضی فضل قادر شہید پارک میں منعقدہ جرگہ میں ملک شیر اکبر خان اور خاصہ دار فورس کے میجر حفیظ الرحمٰن نے کہا کہ خاصہ داری انہیں باپ دادا سے ورثہ میں ملی ہے اور حکومت کو چاہیے کہ اپنا فیصلہ واپس لے اور ان کے دادا کے دور کا نظام واپس بحال کرے۔

قبائلی اضلاع میں عوام نے پولیس کی تعیناتی پر ناپسندیدگی کا اظہار کیا ہے اور کہا ہے کہ اپنے علاقوں میں لیویز کی بجائے پولیس کی حکمرانی ہرگز قبول نہیں کریں گے۔
اس سلسلے میں آج احمدزئی قبیلے کے عمائدین اور خاصہ دار فورس کے درمیان ایک بڑا جرگہ معقد ہوا جس میں مذکورہ قبیلے نے حکومت کے ساتھ تعاون سے انکار کر دیا۔
بنوں کے قاضی فضل قادر شہید پارک میں منعقدہ جرگہ میں ملک شیر اکبر خان اور خاصہ دار فورس کے میجر حفیظ الرحمٰن نے کہا کہ خاصہ داری انہیں باپ دادا سے ورثہ میں ملی ہے اور حکومت کو چاہیے کہ اپنا فیصلہ واپس لے اور ان کے دادا کے دور کا نظام واپس بحال کرے۔
ان کا کہنا تھا کہ قبائلی علاقوں میں امن و امان کی بحالی میں خاصہ داروں نے دیگر فورسز کے شانہ بشانہ بےتحاشہ قربانیاں دیں حکومت کو جو فراموش نہیں کرنی چاہئیں۔
جرگہ کے دوران اس خدشے کا اظہار کیا گیا کہ پولیس نظام رائج کرنے سے اداروں اور قبائلی خاندانوں میں کشیدگی پیدا ہوسکتی ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ خاصہ دار فورس کو دی جانے والی تنخواہ پورے خاندان میں تقسیم کی جاتی ہے لیکن پولیس کی تعیناتی کے ساتھ ان کے باپ دادا کے زمانے کا یہ دستور انجام کو پہنچ جائے گا جسے وہ اپنے ساتھ ناانصافی قرار دیتے ہیں۔
انہوں نے مزید کہا کہ وہ پولیس نظام کیخلاف نہیں لیکن اگر ان کی جگہ پولیس تعینات کی گئی تو حکومت کے ساتھ ہر قسم کا تعاون معطل کردیا جائے گا۔