باجوڑ کے ایجنسی سرجن کا خواتین پولیو ورکرز کے ساتھ امتیازی سلوک، تصاویر وائرل ہونے پر وضاحت طلب
فیس بک پر شیئر ہونے والی تصاویر میں دیکھا جاسکتا ہے کہ ایجنسی سرجن اور دیگر افسران کرسیوں پر بیٹھے ہیں جبکہ پولیو کمپین کےلئے بلائی گئی خواتین ورکرز زمین پر بیٹھی ہیں۔

سلمان یوسف زئی
خیبرپختونخوا کے قبائلی ضلع باجوڑ میں محکمہ صحت اور انسداد پولیو پروگرام کے افسران کی جانب سے خواتین ورکرز کے ساتھ امتیازی سلوک کی تصاویر سوشل میڈیا پر وائرل ہوگئی ہیں جس کا نوٹس لیتے ہوئے ڈپٹی کمیشنر باجوڑ نے ایجنسی سرجن سے 3 دن کے اندر وضاحت طلب کرلی ہے۔
سماجی رابطوں کی ویب سائٹ فیس بک پر عبد الرحمن نامی نوجوان کے اکاونٹ سے شیئر ہونے والی تصاویر میں دیکھا جاسکتا ہے کہ ایجنسی سرجن وزیر صافی اور دیگر افسران کرسیوں پر بیٹھے ہیں جبکہ دور افتادہ علاقوں سے پولیو کمپین کےلئے بلائی گئی خواتین ورکرز زمین پر بیٹھی ہیں۔
عبد الرحمن نے فیس بک پوسٹ میں سرجن پر تنقید کرتے ہوئے کہا ہے ”بادشاہ سلامت کے بہت سارے کارنامے موجود ہیں، تحقیقات کے زریعے تمام کارنامے عوام کے سامنے لائے جائیں گے”۔
عبد الرحمن کی جانب سے شیئر کردہ ان تصاویر کو درجنوں افراد نے سوشل میڈیا پر شیئر کیا جس پر صارفین کی جانب سے شدید تنقید کیا جارہا ہے۔
شفیق احمد نامی ایک فیس بک صارف نے لکھا ‘خواتین ہر شکل میں احترام کی قابل ہیں، کیا ہوا کہ وہ آپ کی ملازمہ ہے، اس تصویر میں خواتین کی بے عزتی ہوئی ہے اور بادشاہ سلامت کو چاہیئے کہ خواتین کی عزت کی جانب دہیان دیں’۔
اس کے ساتھ ساتھ بشیر خان نامی ایک صارف نے لکھا ‘یہ قبائلی علاقوں کے عوام کے ساتھ ایک معمولی ظلم ہے، آج بھی قبائلی علاقوں مین ظالموں کی جانب سے مظلوموں پر ظلم ہورہا ہے، جب تک یہ سسٹم بدل نہیں جاتا ہم انصاف حاصل نہیں کرسکتے’۔
سوشل میڈیا پر شدید رد عمل آنے کے بعد ڈپٹی کمشنر باجوڑ عثمان محسود نے نوٹس لیتے ہوئے ایجنسی سرجن سے 3 دن کے اندر اندر جواب طلب کرلیا۔
دوسری جانب نوٹس لئے جانے کے بعد ایجنسی سرجن وزیر صافی نے مقامی میڈیا کے ساتھ بات چیت کے دوران موقف اپنایا کہ چند روز قبل باجوڑ میں پولیو کے 2 کیسز رپورٹ ہونے کے بعد پورے ضلعے کے پولیو ورکرز کا ایک اجلاس بلایا گیا تھا جس میں مردوں کے ساتھ خواتین نے بھی شرکت کی۔
انہوں نے کہا کہ ایمرجنسی بنیادوں پر بلائے گئے اجلاس سے قبل خواتین باہر دھوپ میں بیٹھی تھیں جنہیں وہ اجلاس کے حوالے سے بریفنگ دے رہے تھے اور اس وجہ سے وہ کرسی اور خواتین زمین پر بیٹھی تھیں، اس کے علاوہ وہ مذکورہ خواتین سمیت ہال کے اندر گئے جہاں پر ان کو پولیو کی روک تھام کے حوالے سے بریفنگ بھی دی گئی۔
یاد رہے کہ چند روز قبل باجوڑ کے 2 بچے پولیو وائرس کا شکار ہوئے تھے جس کی تصدیق انسداد پولیو پروگرام کے حکام نے خود کی تھی اور کہا تھا کہ مسلسل ویکسینیشن کی وجہ سے دونوں بچے معذور نہیں ہوئے۔