قبائلی اضلاع

قاتلوں کو سنگسار کرنے کے الزام میں گرفتار افراد رہا کیے جائیں۔ عمائدین مہمند کا مطالبہ

جرگہ مشران کا کہنا تھا کہ قبائلی روایات کے مطابق قاتلوں کو سنگسار کرنے میں پورے قبیلے نے حصہ لیا تھا لیکن حکومت کی جانب سے صرف سات افراد کو گرفتار کرنا صریح ناانصافی ہے۔

قبائلی ضلع مہمند میں منعقدہ ایک قومی جرگہ نے حکومت سے مطالبہ کیا ہے کہ ایک ماہ قبل کرائے کے قاتلوں کو سنگسار کرنے کے الزام میں گرفتار ان کے قبیلے کے سات افراد کو رہا کیا جائے۔

جرگہ مشران کا کہنا تھا کہ قبائلی روایات کے مطابق قاتلوں کو سنگسار کرنے میں پورے قبیلے نے حصہ لیا تھا لیکن حکومت کی جانب سے صرف سات افراد کو گرفتار کرنا صریح ناانصافی ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ مذکورہ افراد گزشتہ ایک ماہ سے غلنئی کی جیل میں محبوس ہیں جنہیں حکومت کو رہ کرنا چاہیے کیونکہ ناخوشگواری اور کشیدگی سے گریز کے پیش نظر یہ افراد حکومت کے حوالے کیے گئے تھے۔

انہوں نے دھمکی دی کہ جمعرات تک اگر ان افراد کو رہا نہ کیا گیا تو احتجاجی سلسلے کا آغاز کیا جائے گا جبکہ انسداد پولیو کی مہم کے بائیکاٹ کے ساتھ ساتھ حکومت سے مکمل عدم تعاون کا اعلان بھی کیا جائے گا۔

یاد رہے کہ تقریباَ ایک ماہ قبل صافی تحصیل میں سجاد اور امان علی نامی دو اجرتی قاتلوں نے حاجی سپین خان کے کہنے پر شیررحمان نامی شخص کو موت کے گھاٹ اتار دیا تھا جس کے بعد مقامی لوگوں نے قبائلی روایات کے مطابق سپین خان کا گھر مسمار جبکہ قاتلوں کو سنگسار کیا تھا۔

Show More

متعلقہ پوسٹس

Back to top button