قبائلی اضلاع

فراڈیوں نے باڑہ سے تعلق رکھنے والے بینک اکاونٹ ہولڈر کو 3 لاکھ روپے کا ٹیکہ لگا دیا

38 سالہ محمد آمین کے مطابق آج سہ پہر ایک نامعلوم موبائل فون نمبر سے انہیں کال موصول ہوئی جس نےخود کو سٹیٹ بینک کا اہلکار ظاہر کرکے ان سے بینک اکاونٹ کی تصدیق کیلئے معلومات کا تقاضا کیا۔

بینک فراڈیوں یا نوسربازوں کا ایک نیا گرہ سامنے آیا ہے جس نے قبائلی ضلع خیبر کی تحصیل باڑہ سے تعلق رکھنے والے ایک بینک اکاؤنٹ ہولڈر کو تین لاکھ روپے کا ٹیکہ لگا دیا۔

38 سالہ محمد آمین کے مطابق آج سہ پہر ایک نامعلوم موبائل فون نمبر سے انہیں کال موصول ہوئی جس نےخود کو سٹیٹ بینک کا اہلکار ظاہر کرکے ان سے بینک اکاونٹ کی تصدیق کیلئے معلومات کا تقاضا کیا۔

محمد آمین کے بقول ان کا حبیب بینک باڑہ برانچ میں اکاؤنٹ ہے جس سے رقم نکالنے یا اس میں جمع کرنے کے بعد انہیں 4250 نمبر سے ایک ٹیکسٹ مسیج موصول ہوتا ہے۔

ٹی این این کے ساتھ گفتگو میں متاثرہ جوان کا کہنا تھا کہ کالر نے انہیں بتایا کہ دوران کال 4250 سے آپ کو پیغامات موصول ہوں گے اکاؤنٹ کی تصدیق کیلئے آپ نے جن کے درست جوابات دینے ہیں۔

محمد آمین کے مطابق پیغامات کے مطابق انہوں نے شناختی کارڈ، اکاؤنٹ اور اے ٹی ایم نمبر بمعہ پن کوڈ کے اپنی ساری معلومات کال کرنے والے کو فراہم کیں جس کے دس منت بعد ہی انہیں اپنے اکاؤنٹ سے 3 لاکھ روپے نکالے جانے کی اطلاع ملی۔

انہوں نے کہا کہ میڈیا پر حکومت کی جانب سے جعلی اکاؤنٹس کی خبریں گرم ہیں اس لیے انہوں نے اس ڈر سے فراڈیے کی باتوں کو یقین کیا اور اپنی ساری معلومات دیں کہ کہیں ان کا اکاؤنٹ ہی جعلی نہ قرار دیا جائے۔

واضح رہے کہ بینک فراڈ کا یہ پہلا کیس  ہے جس میں جعلساز نے خود کو سٹیٹ بینک کا اہلکار ظاہر کیا اگرچہ گزشتہ کچھ عرصہ کے دوران ایسے لاتعداد کیسز سامنے ائے جن میں ٹیلیفون کرنے والے نے خود کو آرمی کے اہلکار ظاہر کرتے ہوئے مردم شماری کے بہانے لوگوں سے دیگر معلومات کے ساتھ ساتھ حیلوں بہانوں سے ان کے اکاؤنٹ کی تفصیلات جاننے کی کوشش کی اور انہیں اپنی رقوم سے محروم کیا۔

پاک آرمی کی جانب سے اس حوالے سے عوام کو خبردار کیا گیا تھا کہ ایسے فراڈیوں کو اپنی معلومات دینے سے گریز کیا جائے۔

واضح رہے کہ بینک یا اس کا کوئی نمائندہ کسی شہری سے کوائف پوچھنے کا مجاز نہیں کہ بینک کے پاس تمام معلومات پہلے سے موجود ہوتی ہیں۔

Show More

متعلقہ پوسٹس

Back to top button